دنیا کے بلند ترین محاذِ جنگ سیاچن پر پاکستان آرمی کی غیر معمولی جرات اور حکمت عملی سے بھرپور کارروائی " آپریشن چیومک" کو آج 36 سال مکمل ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن میں دُشمن بھارت کے علاوہ سخت موسمی حالات بڑے چیلنجز ہیں، 19 اپریل 1989 کو " آپریشن چُیومک" کے دوران لیفٹیننٹ نوید الرحمن کو ہیلی کاپٹرکے ساتھ سلنگ کرکے21ہزار فٹ کی بلندی پراتارا گیا۔لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد ریٹائرڈ، اس وقت بطورایف سی این اے کمانڈر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) کاکہنا ہےکہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر آپریشن چیومک کا فیصلہ کیا گی،بھارت کی ایک گن پوزیشن تھی جسے تباہ کرنا بے حد ضروری ہو چکا تھا،اس مقصد کے لئے انتہائی بلند چوٹی جسے بعد میں چیومک کا نام دیا گیا، پر قبضےکا فیصلہ کیا گیا،بھارتی سائیڈ کے برعکس پاکستانی سائیڈانتہائی دشوار اور بلند تھی جس کو سر کرنا تقریبا ناممکن تھا،اس بلند و بالاکھڑے پہاڑ پر پہنچنے کے لئے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) کا کہناہے کہ ہیلی کاپٹر سے لٹک کر جانا بہت مشکل کام تھا مگر میجر نوید نے یہ کر دکھایا،بھارتی فوج کے وہاں پہنچنے سے پہلے ہی ہماری سپاہ نے اس چوٹی پر قبضہ کرلیا،چیومک چوٹی کے نیچے دُشمن کا بیس کیمپ تھا،میجر نوید کےحملے میں بھارتی فوج وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئی،ہم نے حکمت عملی کے تحت آرٹلری فائر کے ذریعے بھارتی فوج کے بیس کیمپ کو تباہ کیا،چوٹی پر موجود برف آرٹلری فائر کے ذریعے برفانی تودے میں تبدیل ہوگئی جس کی زد میں آکر مکمل بھارتی بٹالین دب گئی۔ لیفٹیننٹ جنرل ایاز احمد (ریٹائرڈ) نے کہا کہ پسپا ہونے کے بعدبھارتی فوج نے فلیگ میٹنگ کی خواہش ظاہر کردی،فلیگ میٹنگ میں یہ طے پایا کہ سیز فائر ہو گااور بھارتی اپنی لاشیں لے کر جائیں گے،برف سے نکالتے ہوئےہم نے 400 بھارتی لاشیں گنیں، بھارتی فوج کے میجر جنرل کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج اس پوسٹ پر دوبارہ نہیں آئے گی۔ میجر جنرل محمد فاروق ملک (ریٹائرڈ) کا کہنا تھا کہ میجر نوید الرحمان میرے کیڈٹ تھے،میں اُس وقت آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا میں پلاٹون کمانڈ رتھا،جس خصوصیت کو میں نے بطور انسٹرکٹر نوٹ کیا، وہ میجرنوید الرحمان کی فائٹنگ سپرٹ تھی،میجر نوید الرحمان سلنگ کے ساتھ پرواز کے دوران دشمن کے آرٹلری سپلنٹرز کا نشانہ بنے،میجر نوید الرحمان شدید زخمی ہوئے مگر دشمن کا مقابلہ تن تنہا کیا جب تک کمک نہیں پہنچی۔ میجر نوید الرحمن (ریٹائرڈ) ستارہ جرأت کہتے ہیں کہ پاکستان آرمی میراجذبہ تھا ، جذبہ ہے اور جذبہ رہے گا،چیومک آپریشن کے لئے میں نے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا،جب ہیلی نے ٹیک آف کیا تو وہاں موسم بہت خراب تھا،ان ہواؤں نے مجھے کچل کر رکھ دیا تھا لیکن میرا جذبہ تھا کہ میرے پر نکل آئیں اور میں ہیلی سے پہلے وہاں پہنچ جاؤں،ہم نے دشمن کو چکما دے کر یہ تاثر دیا کہ ہم وہاں پر کثیر تعداد میں موجود ہیں حالانکہ ایسا نہیں تھا،سلنگ کے دوران میں 25ہزار کی بلندی پر تھا،جب ہیلی نے مجھے ڈراپ کیا تو میں 22 ہزار کو چھوتے ہوئے21ہزار 4 سو کی کریویس میں آیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری

سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور سیاسی جماعتوں سے مفاہمت اور مکالمہ ہی مسائل کا حل ہے، پی ٹی آئی کے لیے محاذ آرائی ترک کیے بغیر موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔

فواد چوہدری نے جہلم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیدائشی سیاستدان ہیں اور سیاسی مسائل کا حل سیاست ہی میں دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلسل محاذ آرائی کے نتیجے میں صورتحال بند گلی کی طرف جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کرائے پر لائی گئی ہے، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی ہمیشہ اولین ترجیح عمران خان کی رہائی رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کی موجودہ قیادت میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ عمران خان کو رہا کرا سکے، اسی لیے وہ مسلسل مفاہمت کی بات کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری کے مطابق مفاہمت، تلخی کم کرنے اور خودغرض سوشل میڈیا بیانیے کو خاموش کرانے میں ہی پی ٹی آئی کی بقا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس صرف مقبولیت حاصل کرنے کے لیے جذبات بھڑکا رہے ہیں، مگر یہ طرزعمل پارٹی کے لیے نقصان دہ ہے، فواد کے مطابق ہر نئی اشتعال انگیز ویڈیو یا تجزیہ پارٹی کی سیاسی گنجائش کم کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟

سوال کے جواب میں انہوں نے فوری طور پر کہا کہ اگر وہ پی ٹی آئی سے باہر ہوتے تو آج کسی حکومت کا حصہ ہوتے، جیسے کئی اور رہنما بنے۔

پی ٹی آئی میں نئے سیاسی گروپ کی خبریں

حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے پرانے رہنما ایک نیا سیاسی پلیٹ فارم بنا کر عمران خان کی رہائی کی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رپورٹس میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبتین خان کے نام شامل تھے۔

پی ٹی آئی کی وضاحت: فیصلے صرف عمران خان کے

پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پرانے رہنما کوئی نئی سیاسی سرگرمی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق پارٹی میں فیصلے کا واحد مرکز عمران خان ہیں اور باقی تمام آراء غیر اہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فقط خود کو متعلقہ رکھنے کے لیے ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں، مگر ان کا پارٹی پر کوئی اثر نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم فواد چوہدری

متعلقہ مضامین

  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • دنیا میں صحافی قتل کے 10 میں سے 9 واقعات غیر حل شدہ ہیں: انتونیو گوتریس
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  • مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
  • آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے ڈس انفارمیشن مہم شروع کی، وزیر اطلاعات
  • لاہورمیں زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے نیا منصوبہ شروع
  • لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح بلند کرنے کا منصوبہ 
  • پاکستان ریلویز میں بوگس دستاویزات پر کواٹرز کی الاٹمنٹ میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی ملوث نکلے
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ