کانگو؛ کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
GOMA, DR CONGO:
کانگو میں موٹر لگی لکڑی کی کشتی میں آگ لگنے سے 148 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے شمال مغربی علاقے میں واقع دریائے کانگو میں لکڑی کی بنی کشتی میں آگ لگی، جس کے نتیجے میں کشتی ڈوب گئی اور 148 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 500 افراد سوار تھے اور دریائے کانگو میں ڈوب گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانگو میں کشتیوں کے حادثات عام ہیں جہاں گاؤں میں ٹرانسپورٹ کے لیے لکڑی کی بنی کشتیاں استعمال کی جاتی ہیں اور اکثر اس میں گنجائش سے زائد افراد سوار ہوتے ہیں۔
انتظامیہ نے بتایا کہ حادثے میں تاحال سیکڑوں افراد لاپتا ہیں جبکہ اس سے قبل ہلاکتوں کی تعداد بھی 50 بتائی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایچ بی کانگولو نامی کشتی میں امبانڈاکا قصبے کے قریب دریا میں آگ لگی جو ماٹنکومو کی بندرگاہ سے بلومبا جارہی تھی، بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 100 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے اور پناہ گاہ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم جھلسنے والوں کو مقامی اسپتالوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
کمشنر کومپیٹنٹ لویوکو نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون کشتی میں کھانا پکا رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ درجنوں مسافر بشمول خواتین اور بچے کشتی میں آگ لگنے کے بعد دریا میں چھلانگ لگانے سے ہلاک ہوگئے جو تیرنا نہیں جانتے تھے۔
یاد رہے کہ 2024 میں کانگو کے مشرقی علاقے لیک کیوو میں 278 مسافروں کو لے کر جانے والی کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور بعد ازاں دسمبر میں مغربی کانگو میں کشتی ڈوبنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا اور اس حادثے میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کشتی میں آگ افراد ہلاک ہلاک ہوگئے کانگو میں
پڑھیں:
تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ممتازنیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’
ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔انہوں نے کہا، ’ تمام گرفتار افراد کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔’عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔