بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں، شیر افضل مروت کا دعوٰی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوٰی کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو 60 دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، اب صرف 45 دن باقی ہیں، کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی، پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا، مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں مورثی سیاست کے خلاف تھا، بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے، میں نے 90 جلسے کئے، ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے 74 کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر 2024ء تک 61 کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے، 3 مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45 دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔
ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے، ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2 شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میرا خیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے، مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا
پڑھیں:
باتھ روم میں بند بیٹے کی ویڈیو بنانے پر سوشل میڈیا صارفین برہم
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک ماں اپنے ننھے بیٹے کو باتھ روم میں بند دیکھ کر مدد مانگنے کے بجائے موبائل کیمرہ آن کر لیتی ہے۔ اس واقعے نے انٹرنیٹ صارفین کے درمیان شدید بحث اور غصے کو جنم دیا ہے۔
انسٹاگرام پر بلاگر ممیتا بشٹ نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں اُن کا کم عمر بیٹا غلطی سے باتھ روم کے اندر سے دروازہ بند کر لیتا ہے اور باہر نکلنے میں ناکام رہتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ خوف زدہ ہو کر رونے لگتا ہے جبکہ ماں باہر سے اُسے بار بار ہدایت دیتی ہے کہ لاک کھولو ، مگر وہ ایسا نہیں کر پاتا۔
ویڈیو میں ممیتا بشٹ بتاتی ہیں، ’میرا بیٹا غلطی سے باتھ روم بند کر بیٹھا تھا۔ وہ مسلسل روتا جا رہا تھا، میں خود بھی گھبرا گئی تھی۔ سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کروں، تب میں نے اپنی پڑوسن کو فون کیا۔‘
Mother films son locked in bathroom, slammed for chasing views with the video
In a post on Instagram, blogger #MamtaBisht shared the video, narrating how her son had locked the bathroom door from inside and couldn't open it despite her repeated instructions.…
— IndiaToday (@IndiaToday) October 31, 2025
ویڈیو میں قریب رہنے والی ایک خاتون سیڑھی اور ایک چھڑی لے کر آتی ہیں۔ چونکہ باتھ روم کی کھڑکی چھت کے قریب تھی، وہ وہاں چڑھ کر اندر کی جانب سے چھڑی ڈالتی ہیں اور دروازہ کھولنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ یوں ماں اور بیٹا بالآخر محفوظ طریقے سے مل جاتے ہیں۔
ممیتا نے ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ وہ اسے صرف دوسری ماؤں کو خبردار کرنے کے لیے شیئر کر رہی ہیں تاکہ کوئی اور بچہ ایسے حادثے کا شکار نہ ہو۔
مگر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے ان کی نیت پر شک ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ماں نے ہمدردی سے زیادہ “کانٹینٹ” پر توجہ دی۔
کئی صارفین نے تبصرے میں شدید ناراضی کا اظہار کیا:
“بیٹا باتھ روم میں بند ہے، اور آپ کو ویڈیو بنانے کی فکر ہے؟ شرم آنی چاہیے!”
“بچے کو بچانے سے پہلے ریئل بنانا؟ یہ کیسا ماں کا جذبہ ہے؟”
“یہ آگاہی نہیں، خود نمائی ہے۔ بچوں کے خوف کو ویوز کے لیے استعمال کرنا غلط ہے۔”
اگرچہ زیادہ تر لوگوں نے ممیتا کو تنقید کا نشانہ بنایا، کچھ صارفین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ممیتا کا مقصد صرف آگاہی پھیلانا تھا۔
ایک صارف نے لکھا، “شاید ویڈیو اسی لیے بنائی گئی ہو کہ دوسرے والدین سیکھیں کہ بچوں کو اکیلا باتھ روم کے قریب نہ جانے دیں۔”
چائلڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق، چھوٹے بچوں کو ہمیشہ واش روم، کچن یا بالکونی کے قریب نگرانی میں رکھا جانا چاہیے۔
اسی طرح والدین کو چاہیے کہ باتھ روم کے دروازے پر حفاظتی لاک یا باہر سے کھولنے والا ہینڈل ضرور لگوائیں تاکہ ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔
ممیتا بشٹ کا یہ ویڈیو جاں کچھ لوگوں کے لیے سیکھنے کا موقع ثابت ہوا، وہیں زیادہ تر صارفین نے اسے ماں کی حساسیت سے زیادہ شہرت کی خواہش قرار دیا۔