گوگل سرچ نے 6 سالہ بچے کی جان بچا لی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ایک ماں کی بروقت گوگل سرچ نے اس کے 6 سالہ بیٹے کی جان بچا لی۔ اس حیران کن واقعہ میں جب ڈاکٹروں کی جانب سے جواب ملنے کے بعد تمام امیدیں ختم ہوتی نظر آرہی تھیں، تو ماں کی جستجو نے ایک نیا در کھول دیا۔
کہتے ہیں محنت کبھی ضائع نہیں ہوتی۔ ہم روزانہ بے شمار سوالات کے جوابات تلاش یا دنیا بھر کی معلومات حاصل کرنے کے لیے گوگل کا سہارا لیتے ہیں۔ اکثر ہمیں اس میں کامیابی بھی ملتی ہے اور وہ ہمیں پلک جھپکتے ہمیں اپنے سوالت کے جوابات مہیا کردیتا ہے۔
لیکن اس بار گوگل نے محض سوالات کے جواب دینے یا الجھن دور کرنے سے بڑھ کر ایک ناقابلِ یقین کارنامہ انجام دیا۔اس نے ایک چھ سالہ بچے کی قیمتی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہندوستان ڈاٹ کام کے مطابق نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں وِٹن ڈینیئل نامی بچہ اپریل میں اچانک سر چکرانے اور شدید سر درد کی شکایت کے بعد بے ہوش ہو گیا۔
اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے اسے فلو (زکام) کا عام کیس قرار دیا۔ تاہم چند ہی گھنٹوں میں اس کی حالت تیزی سے بگڑ گئی وہ نہ بول سکتا تھا، نہ چل سکتا تھا اور خود سے سانس لینا بھی بند ہوگیا۔
وِٹن کی والدہ کیسی ڈینیئل کے مطابق، ڈاکٹروں نے انہیں بتا دیا کہ اگر بچہ زندہ بھی بچ گیا تو ساری زندگی وہیل چیئر، وینٹی لیٹر اور فیڈنگ ٹیوب پر گزارنی پڑے گی۔ اسی دوران جب کوئی امید باقی نہ رہی تو کیسی نے مدد کی تلاش کے لیے گوگل سرچ کا سہارا لیا۔
سرچ کے دوران انہیں یو ٹی ہیلتھ ہُوسٹن کے معروف نیوروسرجن ڈاکٹر جیکس مورکوس کا ایک مضمون ملا جو دماغ کی ایک نایاب بیماری کیورنس مالفارمیشن (Cavernous Malformation) کے علاج میں مہارت رکھتے ہیں۔ یہ بیماری تقریباً ہر 500 میں سے 1 شخص کو متاثر کرتی ہے اور دماغ میں خون کی غیر معمولی رگوں کے جُھرمٹ بننے سے جان لیوا فالج یا خون بہنے کا سبب بن سکتی ہے۔
کیسی نے وقت ضائع کیے بغیر فورا ڈاکٹر مورکوس سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا۔ حیرت انگیز طور پر ڈاکٹر نے نہ صرف فوراً جواب دیا بلکہ وِٹن کو ہُوسٹن منتقل کرنے کا بندوبست بھی کیا۔ وہاں ڈاکٹر مورکوس اور ماہر اطفال ڈاکٹر منیش شاہ نے مشترکہ طور پر 4 گھنٹے طویل پیچیدہ سرجری کی جو مکمل طور پر کامیاب رہی۔
آپریشن کے چند گھنٹوں بعد ہی وِٹن ہوش میں آگیا، اس نے خود سانس لینا شروع کیا اور آہستہ آہستہ دوبارہ بولنے اور چلنے لگا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اب بتدریج صحت یاب ہو رہا ہے۔
کیسی ڈینیئل کا کہنا ہے کہ اگر وہ گوگل پر تلاش نہ کرتیں تو شاید آج ان کا بیٹا زندہ نہ ہوتا۔ انہوں نے تمام والدین کو مشورہ دیا کہ مشکل حالات میں ہمت نہ ہاریں اور صحیح معلومات تک پہنچنے کی کوشش جاری رکھیں، کیونکہ کبھی کبھار ایک چھوٹی سی جستجو زندگی بچا سکتی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بالی ووڈ کے سُپر اسٹار 89 سالہ دھرمیندر کی طبیعت بگڑ گئی؛ اسپتال میں داخل
بالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ لیجنڈری اداکار دھرمیندر سنگھ جو کچھ ہی روز بعد 90 سال کے ہونے والے ہیں کو طبیعت کی ناسازی کے باعث اسپتال میں داخل ہونا پڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دھرمیندر کے بیمار ہونے کی اطلاع پر ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں میڈیا اور مداحوں کا جم غفیر جمع ہوگیا ہے۔
زمانہ تو ہے نوکر بیوی کا، شعلے، دھرم ویر اور یملا پگلا دیوانہ جیسی فلموں سے شہرت کی بلندی کو چھونے والے دھرمیندر کی بیماری کی نے سب کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
حال ہی میں ان کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں 89 سالہ لیجنڈری اداکار کو بھنگڑا کرتے دیکھ کر مداح محظوظ ہوئے تھے۔
جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی صحت اس وقت بھی کافی قابل رشک ہے تاہم اب طبیعت کی ناسازی کی خبر سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
دھرمیندر کے بیٹوں سنی دیول اور بوبی دیول نے بتایا ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ کچھ ضروری ٹیسٹس کیے گئے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ بڑھتی عمر سے جڑے صحت کے معمول کے طبی مسائل کے باعث داخل کیا گیا ہے۔ جلد ہی گھر واپس آجائیں گے۔