‘مردہ’ شخص زندہ ہوکر نادرا دفتر پہنچ گیا، ‘ہر جگہ الرٹ آتا ہے کہ آپ مرچکے ہیں’
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں نادرا کے سہولت سینٹر میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک شخص جسے نادرا مردہ قرار دے چکا تھا اپنے زندہ ہونے کو ثابت کرنے سینٹر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیے: نادرا نے پوسٹ آفیسز میں شناختی کارڈ سروس کیوں بند کی؟
بظاہر مردہ شخص نادرہ کے اسٹاف کو یقین دلاتا رہا کہ وہ زندہ ہے تاہم نادرا نے انہیں مردہ قرار دیدیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے نادرا میں شکایت کی تو ان کا کہنا تھا کہ آپ اپنی لاش لے کر دفتر آکر بتائیں، ایسے میں پاس کھڑا ایک بندہ اس شخص سے ان کی بیگم کا نام پوچھتا ہے جس پر شہری کہتا ہے وہ بیوہ ہوچکی ہیں! اس پر وہاں موجود تمام افراد ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوتے رہے۔
متاثرہ شہری یہ بھی شکایت کرتے نظر آئے کہ میں اپنا مال اور جائیداد کس کے نام کروں، ابھی میں نے اپنی وصیت بھی نہیں لکھی تھی، میں جہاں بھی جاتا ہوں الرٹ آجاتا ہے کہ آپ مرچکے ہیں۔
متاثرہ شہری اسٹاف سے یہ بھی استفسار کرتے نظر آئے کہ کیا ان کے بینک میں پینشن آنا بھی بند ہوجائے گا۔
اس پر وہاں موجود اسٹاف نے انہیں ایف 11 میں اپنی یونین کونسل جاکر درست اندراج کرنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاف مردہ شخص موت نادرہ یونین کونسل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹاف موت یونین کونسل
پڑھیں:
بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ جاوید نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہر کے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں اور بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال ہی اٹھارہے ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ سرکاری اسپتالوں میں ایم آر وائی مشینیں خراب ہیں لیکن سیکرٹری صحت نے بتایا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر ایم آر آئی مشینیں خراب ہونے کا بتاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کا ٹیکنیکل اسٹاف جان بوجھ کر کہتا ہے ایم آر آئی مشینیں خراب ہیں تاکہ لوگ پرائیویٹ اسپتالوں سے ٹیسٹ کرائیں، اس عمل پر ٹیکنیکل اسٹاف کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں، کچھ کی نوکریاں بھی ختم کی ہیں، دیگر کیخلاف انکوائری ہورہی ہے۔
سعدیہ جاوید نے کہا کہ سندھ حکومت محکمہ صحت پر جتنا پیسہ لگارہی ہے کسی اور شعبے میں نہیں لگا رہی، کراچی کے اسپتالوں میں صرف شہرکے نہیں پورے ملک سے مریض آتے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ بلوچستان کا پورا بوجھ بھی کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھارہے ہیں، اسپتالوں کی کیپسٹی سے زیادہ مریض ہیں اس لئے صفائی کے معاملات ہیں، سندھ کا میڈیکل سسٹم باقی تمام صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں بائیو میٹرک کا نظام متعارف کرایا جارہا ہے، جو ڈاکٹر یا اسٹاف ڈیوٹی پر نہیں ہوگا ان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جس طرح تباہی ہوئی ہے صوبائی حکومت اکیلے قابو نہیں پاسکتی، گجرات میں 4 روز تک پانی کھڑا رہا وہاں کے کسی وزیر نے بیان نہیں دیا۔