پنجاب حکومت کا فلم کی تیاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنےکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فلمی صنعت کی بحالی اور فروغ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے متعدد اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ ان اقدامات میں پنجاب کے پہلے فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور فلم اسکول کے قیام شامل ہیں۔
اس حوالے سے سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کی سربراہی میں 8 رکنی ”پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی“ تشکیل دی گئی ہے، جس کا پہلا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ مریم اورنگزیب کمیٹی کی کنوینر کے طور پر خدمات انجام دیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، فلم کی تیاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنے، فلم سازوں کی درخواستوں کے جائزے، اور باکس آفس مراعات سمیت دیگر اہم امور پر فیصلہ سازی کمیٹی کے ذمے ہو گی۔ کمیٹی کو کسی بھی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہو گا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پاکستان کے پہلے فلم اسکول کے قیام کی بھی منظوری دے دی ہے، جبکہ نواز شریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، اسٹوڈیو اور پوسٹ پروڈکشن لیب کے لیے مخصوص جگہ مختص کر دی گئی ہے۔
پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں فلم انڈسٹری کے فروغ کے لیے فلم سازوں کو گرانٹس دی جائیں گی۔ کمیٹی میں وزیر اطلاعات پنجاب، وزیر خزانہ، وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس میں ان منصوبوں کے ڈیزائن اور عملی اقدامات پر ابتدائی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ پنجاب حکومت فلم انڈسٹری کی بحالی کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
فلم انڈسٹری سے وابستہ حلقوں نے ان اقدامات کو ”تاریخی پیش رفت“ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلے پاکستانی سینما کو ایک نئی زندگی عطا کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت
اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی جانب سے 31 ویکسین ڈلیوری ٹرک وفاقی وزارت صحت کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی امدادی ادارے یونیسیف و گاوی نے 31ریفری جریٹر ٹرک انسداد پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات کو فراہم کیے۔ جس کے بعد یہ ریفریجریٹر ویکسین ٹرک تمام صوبوں کے حوالے کئے گئے۔
ویکسین ٹرک پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو دئیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے گھر کی دہیلیز پر سروسز دیں۔ بہت جلد ہم ڈاکٹر اور ادویات گھر کی دہیلیز پر پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آتا ہے۔ میں ڈاکٹر نہیں میں طالبعلم ہوں جو شخص درد میں ہمارے پاس آتا ہے ہم نے اس کا درد کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہیلتھ سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مرض سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سے کہتا ہوں اپنے بچے کو پولیو ویکسین پلانے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم پاکستان فکر مند ہیں۔ آپ (والدین) کیوں اپنے بچوں کے دشمن بن گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان صرف دو ملک رہ گئے ہیں جن میں پولیو وائرس پایا جا رہا ہے۔ پولیو ورکرز کی قدر کریں ان کا شکریہ ادا کریں۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم پولیو نہ پلانے والوں کی ایف آئی آر کاٹیں۔