Daily Sub News:
2025-04-25@04:54:38 GMT

مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ

اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT

مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ

مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

جب سردی کی گرفت ختم ہوتی ہے اور بہار کی نرم ہوائیں فضاؤں میں رنگ بکھیرتی ہیں، تو دنیا بھر کی مسیحی برادری ایک ایسے روحانی اور خوشی سے بھرپور تہوار کا جشن مناتی ہے جو نہ صرف ان کے مذہبی عقیدے کی بنیاد ہے بلکہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کا بھی پیغام دیتا ہے، یہ تہوار ہے ’ایسٹر‘۔

ایسٹر صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ یہ عیسائی عقیدے کی سب سے بڑی علامت ہے۔ یہ دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دوبارہ زندگی پانے کی یاد میں منایا جاتا ہے، جو مسیحی ایمان کے مطابق جمعہ کے روز صلیب پر چڑھائے گئے اور پھر اتوار کو زندہ ہو کر واپس آئے۔

بائبل کی مقدس روایات کے مطابق، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جمعے کے دن مصلوب کیے جانے کے بعد ان کا جسد مبارک صلیب سے اتار کر ایک چٹانی غار میں دفن کیا گیا۔ اس غار کے دہانے کو ایک بڑے پتھر سے بند کر دیا گیا تھا۔

تاہم، روایات بیان کرتی ہیں کہ جب کچھ افراد اتوار کے روز اس غار پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ پتھر ہٹا ہوا ہے اور غار خالی ہے۔ اس منظر نے لوگوں کو یہ یقین دلایا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں۔ اسی واقعے کی یاد میں اتوار کا دن ہر سال منایا جاتا ہے۔

ایسٹر کی تاریخ کیسے طے ہوتی ہے؟

ایسٹر کی تاریخ ہر سال مختلف ہوتی ہے، کیونکہ یہ قمری کیلنڈر کے مطابق طے کی جاتی ہے۔ عمومی طور پر، یہ تہوار موسمِ بہار کے پہلے مکمل چاند کے بعد آنے والے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ اسی لیے یہ مارچ کے آخر یا اپریل کے وسط تک کبھی بھی آ سکتا ہے۔ اس گنتی میں مسیحی روایتی چاند کیلنڈر کی جھلک نظر آتی ہے، جو قدرتی نظم و ضبط سے جڑا ہوا ہے۔

ایسٹر کے موقع پر جو علامتیں سب سے نمایاں ہوتی ہیں وہ ہیں رنگین انڈے اور خرگوش انڈا نئی زندگی، تخلیق اور اُمید کی علامت سمجھا جاتا ہے، جو حضرت عیسیٰ کی واپسی کی یاد بھی دلاتا ہے۔ جبکہ خرگوش ایک قدیم علامت ہے، جو افزائش اور بہار کی آمد کا پیغام لیے ہوتا ہے۔

ان رنگ برنگے انڈوں کو تلاش کرنے کا کھیل، جسے ’ایسٹر ایگ ہنٹ‘ کہا جاتا ہے، خاص طور پر بچوں میں بے حد مقبول ہے۔ چاکلیٹ، رنگین پیپرز میں لپٹے تحائف، اور خرگوش کی شکل کے میٹھے لوازمات اس تہوار کو نہایت دلکش بنا دیتے ہیں۔

ایسٹر سے پہلے کا عرصہ، جسے ”لینٹ“ کہا جاتا ہے، چالیس دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس دوران مسیحی برادری روزہ، عبادت اور سادگی کی زندگی کو اپناتی ہے۔ کچھ مخصوص کھانوں سے پرہیز کیا جاتا ہے تاکہ جسمانی خواہشات سے بالاتر ہو کر روحانیت کی طرف بڑھا جا سکے۔ ایسٹر اس چالیس روزہ ریاضت کا اختتام بھی ہوتا ہے، جس کے بعد خوشی اور جشن کا آغاز ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

نیا پوپ کون ہوگا چارنام زیر غور، کیتھولک دنیا کی نظریں ویٹیکن پرجم گئیں

ویٹی کن سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)دنیا بھر کے 1.4 ارب رومن کیتھولک افراد اس وقت بے چینی سے منتظر ہیں کہ نیا پوپ کون ہوگا اس فیصلے کے اثرات نہ صرف چرچ بلکہ عالمی سطح پر بھی گہرے ہوں گے، کیونکہ یہ انتخاب کیتھولک کلیسا کی سمت کا تعین کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس کی جانب سے مقرر کیے گئے 80 فیصد کارڈینلز پہلی بار پوپ کے انتخاب میں حصہ لیں گے، جس کے باعث یہ عمل پہلے سے کہیں زیادہ عالمی اور غیر متوقع قرار دیا جا رہا ہے۔

تاریخی طور پر یہ پہلا موقع ہے کہ ووٹ ڈالنے والے کارڈینلز کی اکثریت یورپ سے باہر کی ہے۔ویٹیکن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پارولین، پوپ فرانسس کے قریبی مشیر رہے۔ انہیں ڈپٹی پوپ بھی کہا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ سفارتی مہارت اور عالمی نقط نظر کے حامل سمجھے جاتے ہیں، مگر ان پر تنقید بھی کی گئی ہے کہ وہ کلیسائی عقائد کے بجائے عالمی مفاہمت کو ترجیح دیتے ہیں۔

فلپائن سے تعلق رکھنے والے ٹیگلے کو ایشین فرانسس کہا جاتا ہے۔ وہ عوامی رابطوں میں متحرک اور سماجی مسائل پر گہری نظر رکھنے والے مذہبی رہنما ہیں۔ انہوں نے ہم جنس پرستوں، طلاق یافتہ افراد اور اکیلی ماں کے لیے چرچ کے سخت رویے پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا، مگر اسقاط حمل کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔افریقہ سے پوپ کے انتخاب کا امکان بھی زور پکڑ رہا ہے، اور کانگو کے امبونگو ایک مضبوط امیدوار ہیں۔

وہ ثقافتی اور مذہبی طور پر قدامت پسند ہیں اور ہم جنس شادیوں کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں۔ تاہم انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کی حمایت کی ہے، جس سے کچھ حلقوں میں ان کی حمایت متاثر ہو سکتی ہے۔اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو 1500 سال بعد افریقہ سے پہلے پوپ بنیں گے۔ پوپ بننے کی خواہش سے انکار کے باوجود انہیں عالمی چرچ میں ایک اثرورسوخ رکھنے والی شخصیت مانا جاتا ہے۔

وہ قدامت پسند نظریات رکھتے ہیں، مگر ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے خلاف ہیں۔ویٹیکن کے سسٹین چیپل میں کارڈینلز بند دروازوں کے پیچھے اجلاس کریں گے اور اس وقت تک ووٹنگ جاری رکھیں گے جب تک کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو جائے۔ ایک اطالوی کہاوت اس سارے عمل کی غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتی ہی: جو کارڈینل پوپ بننے کی نیت سے اندر جاتا ہے، وہ کارڈینل بن کر ہی واپس آتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کارڈینلز روایت کو برقرار رکھتے ہیں یا نئی راہیں متعین کرتے ہیں۔ کیا اگلا پوپ یورپ سے باہر کا ہوگا کیا ایشیا یا افریقہ سے کوئی چہرہ پوپ فرانسس کا جانشین بنے گا یا پھر ویٹیکن کے تجربہ کار ہاتھوں میں چرچ کی باگ ڈور سونپی جائے گی دنیا کی نظریں اب اس تاریخی لمحے پر مرکوز ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور جج بن جاتا ہے
  • اب تک شادی کیوں نہیں کی؟ فیصل رحمان نے دلچسپ وجہ بتادی
  • دھی رانی پروگرام، 1 معذور اور 6 مسیحی سمیت 100 جوڑوں کی اجتماعی شادی
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
  • نیا پوپ کون ہوگا چارنام زیر غور، کیتھولک دنیا کی نظریں ویٹیکن پرجم گئیں
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
  • جو نام ہم بھجواتے وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، نعیم حیدر
  • جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر
  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب