وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بچوں کے محفوظ مستقبل کے لیے پولیوکا خاتمہ ضروری ہے، حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں انسداد پولیو کی 7 روزہ قومی مہم کا آغاز کیا، انہوں نے بچوں کو قطرے پلا کر مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا بچوں کےمحفوظ مستقبل کے لیے پولیو کاخاتمہ ضروری ہے اور حکومت ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مربوط حکمت عملی اورمشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، 21 تا 27 اپریل جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران پانچ سال سےکم عمر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے،انسدادپولیومہم کامیاب بنانےکےلیے والدین تعاون کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سے پولیو کے لیے

پڑھیں:

ترقی کے عروج سے پھسل کر جہالت کی دلدل میں غرق ہونےوالا شہر

کراچی(نیوز ڈیسک)دنیا ہائیپر سونِک میزائلوں سے بھی زیادہ رفتار سے ترقی کر رہی ہے لیکن پاکستان کے لوگ اسی رفتار سے جہالت کی دلدل میں غرق ہوتے جا رہے ہیں۔ اس جہالت کا ایک اذیت ناک مظہر پاکستان کے ترقی یافتہ ترین علاقہ میں بار بار سامنے آ رہا ہے۔

ہر ہاتھ میں موبائل فون ہے جس میں انفارمیشن کا سمندر ٹھاٹھیں مارتا ہے لیکن بیشتر پاکستانی اس موبائل فون سے بھی صرف خالص جہالت کشید کر کے صبح شام، دن رات پی رہے ہیں؛ اس جہالت کا اظہار کراچی میں ہو رہا ہے جہاں لوگ اپنے بچوں کو پولیو کی ویکسین نہیں پلا رہے، ہزاروں بچوں کے باپ اور مائیں پولیو سے بچانے والی ویکسین پلانے سے انکار کر چکے ہیں۔ کراچی بظاہر پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اور کسی زمانے میں یہ پاکستان کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ شہر بھی تھا۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای سی او ) کے مطابق مئی کی انسداد پولیو مہم کے دوران 37 ہزار 711 والدین نے اپنے بچوں کی پولیو ویکسی نیشن سے انکارکیا جب کہ اپریل میں 37 ہزار 360 والدین نے انسداد پولیو ویکسی نیشن سے انکار کیا تھا۔

ای سی او نے بتایا کہ مئی میں کراچی کے ضلع ایسٹ میں سب سے زیادہ 9433، ضلع وسطی میں 7141،ضلع جنوبی میں 3145، ضلع غربی میں 2922 ، کیماڑی میں17011، کورنگی میں 3453 اور ملیر میں4606 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین دینے سے انکار کیا۔

پولیو باقی دنیا میں ختم کی جا چکی ہے لیکن افغانستان اور پاکستان جہالت کے وہ سمندر ہیں جہاں اب بھی پولیو کا وائرس گھروں مین استعمال ہونے والے پانی میں سے نکلتا ہے۔ پولیو کی ویکسین پلانے سے انکار پہلے صرف مخصوص سماجی پس منظر کے حامل پختون علاقوں میں ہوتا تھا، ان علاقوں مین انکار کی وجوہات تقریباً افغانستان جیسی تھیں، ان چند علاقوں کے سوا پاکستان بھر میں پولیو کو تقریباً ختم کر دیا گیا تھا، پھر جہالت کے پھیلاؤ کے ساتھ پولیو کا وائرس بھی مخصوص پختون آبادی کے علاقوں سے نکل کر پاکستان بھر میں پھیل گیا اور اب حال یہ ہے کہ سب سے بڑے صنعتی شہر مین سب سے زیادہ ریفیوزل کیس آ رہے ہیں۔

حکام کا خیال ہے کہ پولیو کےخاتمے کے لیے والدین کے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔

پولیو کے خطرے سے دوچار یونین کونسلز پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ویکسین سے انکار کی بڑی وجوہات غلط فہمیاں اور آگاہی کی کمی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حکومت آغاہی پر کروڑوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن آگاہی کی کمی بڑھتی ہی جاتی ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستان نے اسرائیل پر ایٹمی حملے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا، اسحٰق ڈار

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے شہریوں کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ، پسِ پردہ حکمتِ عملی بے نقاب
  • طالبان حکومت گھر گھر پولیو کے قطرے پلارہی ہے، مصطفی کمال
  • ہزاروں والدین نے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کردیا
  • ایس آئی ایف سی کی موثر حکمت عملی کے نتیجے میں آئی ٹی برآمدات میں نمایاں اضافہ
  • ترقی کے عروج سے پھسل کر جہالت کی دلدل میں غرق ہونےوالا شہر
  • ایران کی نئی حکمت عملی، اسرائیلی دفاعی نظام ایک دوسرے کو نشانہ بنانے لگے
  • پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت
  • بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال
  • کراچی: والدین کا انسداد پولیو ویکسین پلانے سے مسلسل انکار، ریفیوزل کیس بڑھنے لگے
  • عالمی جنگ کا آغاز اور پاکستان کی حکمتِ عملی کی اہمیت