خیبرپختونخوا کی تاجر تنظیموں کا 26 اپریل کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کی تاجر تنظیموں نے فلسطین سے اظہار یک جہتی کے لیے 26 اپریل کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
جمیعت بزنس فورم کے سینیئر نائب صدر مشتاق احمد خلیل نے کہا کہ 26 اپریل کو پشاور سمیت صوبے بھر میں ہڑتال ہوگی اور فلسطین سے اظہار یکجتی کے لیے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کا اعلان صوبے کے تمام تاجر تنظیموں کی جانب سے کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 24 اپریل کو پشاور میں خصوصی اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے اور ہڑتال کے لیے انتظامات شروع کر دیے گئے ہیں، پرامن ہڑتال کے ساتھ ساتھ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاجر تنظیموں سے رابطے شروع کیے گئے ہیں اور تاجر تنظیموں کے سربراہوں نے مارکیٹ بند کرنے یقین دہانی کرائی ہے اور پشاور سمیت صوبے بھر میں ہڑتال کامیاب ہوگی۔
مشتاق احمد خلیل نے کہا کہ ہڑتال کے لیے پشاور کے تمام بڑی تاجر تنظیموں نے حمایت کا اعلان کر دیا ہے اور ہڑتال کے سلسلے میں ٹرانسپورٹرز سے بھی رابطے شروع کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تاجر تنظیموں اپریل کو کا اعلان ہڑتال کے کے لیے
پڑھیں:
طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
افغان طالبان نے ‘بے حیائی روکنے’ کے لیے افغان صوبے میں وائی فائی پر پابندی لگا دی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان حکومت نے افغان صوبے بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کاٹ دیا ہے جس سے صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی معطل ہو گئی ہے۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر وائی فائی انٹرنیٹ بند کیا گیا اور اس بندش کا مقصد غیراخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے بلخ میں پاسپورٹ آفس اور کسٹمز کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔
افغان ٹیلی کام کی تمام سروسز بند ہو گئی ہیں جس سے شہری سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 وزرا قندھار میں افغان طالبان سپریم لیڈر کو منفی اثرات سےآگاہ کریں گے۔
طالبان رہنماؤں میں سخت پابندیوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ انسانی حقوق ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے جب کہ ایک صحافی نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی اظہار رائے دبانے کا نیا حربہ ہے۔