کراچی؛ مراکز کی کمی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات تاخیر کا شکار ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی:
انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے سال 2025 تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں اور 28 اپریل سے شروع ہونے والے پری انجینئرنگ، پری میڈیکل اور سائنس جنرل کے امتحانات اب 6 مئی یا اس کے بھی بعد سے شروع ہوں گے، جس کے نتیجے میں اب دوسرے مرحلے کے کامرس اور آرٹس کے امتحانات میں بھی تاخیر ہوگی، جس کی بنیادی وجہ فی الحال امتحانی مراکز کی عدم دستیابی، گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تقرری ہے۔
"ایکسپریس " کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ جو اطلاعات انہیں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سے موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق کراچی میں میٹرک کے امتحانات 2 مئی تک جاری رہیں گے جبکہ کئی ایک ایسے امتحانی مراکز ہیں جہاں اس وقت میٹرک کے سینٹر ہیں اور انہیں مراکز میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانی مراکز بھی بننے ہیں لہٰذا میٹرک کے امتحانات کے اختتام اور اس کے بعد ان مراکز کو انٹرکے مراکز میں تبدیل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دیگر وجوہات میں گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی بھی ہے اسی طرح حیدرآباد اور کراچی دو ایسے بورڈز ہیں جہاں تقریباً ایک ماہ سے کوئی چیئرمین ہی نہیں ہے اور عہدہ خالی ہے لہٰذا امتحانی مراکز کی تشکیل اور پرچوں کے شیڈول کی منظوری بھی باقی ہے۔
یاد رہے کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ابتدائی فیصلے کے تحت سندھ میں میٹرک کے امتحانات 15 مارچ اور انٹر کے 8 اپریل سے شروع ہونے تھے لیکن جیسے ہی میٹرک کے امتحانات قریب آئے پرائیویٹ اسکولز کی بعض ایسوسی ایشنز کی جانب سے شور مچایا گیا کہ رمضان کے مہینے میں طلبہ کے لیے میٹرک کے امتحانات دینا ممکن نہیں ہے۔
بعد ازاں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر طلب کیا گیا اور میٹرک کے امتحانات بعد عید الفطر 8 اپریل اور انٹر کے 28 اپریل سے شروع کرنے کی منظوری دی گئی تاہم اب انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں مزید تاخیر ہوگئی ہے۔
طلبہ ماضی کی طرح ایک بار پھر شدید گرمی میں انٹر کے امتحانات دیں گے، جس کے بعد نتائج میں تاخیر سے جامعات کے داخلوں اور سیشن کے آغاز میں بھی تاخیر ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میٹرک کے امتحانات امتحانی مراکز انٹر کے
پڑھیں:
نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو کراچی ٹاؤن کی تعمیر و ترقی میں سڑکوں کی تعمیر اہم سنگِ میل قرار۔ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف کی ذاتی دلچسپی سے پاور ہاؤس چورنگی تا نیو کراچی 03 نمبر مچھلی مارکیٹ ماڈل سڑک کی تعمیر مکمل ہوئی۔ نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے۔ ماڈل شاہراہ شاعر اعجاز رحمانی پر لائٹس و گرین بیلٹ کی تعمیرکا کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین محمد یوسف نے از سر نو تعمیر ہونے والی شاہراہ شاعر اعجاز رحمانی کی تعمیر کے کام کا معائنہ کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ٹاؤن وائس چیئرمین شعیب بن ظہیر ،یوسی چیئرمیز و وائس چیئرمیز‘ ایکس ای این B & R اشفاق حسین، افسر بی اینڈ آر فیصل صغیر‘ انجینئر صفدر حسین‘ انجینئر ساجد صدیقی‘ ایڈیشنل ڈائریکٹر سینی ٹیشن مشتاق خان‘ ڈپٹی ڈائریکٹر باغات آفتاب احمد و دیگر ٹاؤن افسران بھی موجود تھے۔ چیئرمین نیو کراچی ٹاؤن محمد یوسف کی خصوصی دلچسپی اور براہِ راست نگرانی میں پاور ہاؤس چورنگی سے مچھلی مارکیٹ نمبر 3 تک سڑک کی تعمیرکا کام تیزی سے جاری ہے۔ ٹاؤن چیئرمین محمد یوسف گزشتہ رات خود موقع پر موجود رہے اور رات گئے تک مشینری و عملے کے ساتھ تعمیراتی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے۔ اس موقع پر چیئرمین محمد یوسف نے کہا کہ یہ سڑک نیو کراچی کی مرکزی اور مصروف ترین شاہراہوں میں سے ایک ہے جہاں روزانہ ہزاروں گاڑیاں اور شہری گزرتے ہیں مگر اس کی خستہ حالت نے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر رکھا تھا۔ عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ہم نے یہ منصوبہ اپنے ٹاؤن کے محدود فنڈز سے شروع کیا، کیونکہ خدمت کے جذبے کے سامنے رکاوٹیں کوئی معنی نہیں رکھتیں۔ یہ سڑک کے ایم سی کی تحویل میں تھی مگر شہریوں کی سہولت کے لیے ہم نے یہ ذمہ داری خود اٹھائی۔ عوامی خدمت سیاست نہیں عبادت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اگر چیئرمین اپنے دفتر سے نکل کر میدان میں آجائے تو تبدیلی ممکن ہے۔