تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجودہ نظام حکومت غیراسلامی ہے اور وہ تشدد کے ذریعے شریعت کا نفاذ کرکے معاشرے کو حقیقی اسلامی اصولوں پر استوار کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کا آئین اور جمہوریت کو مسترد کرتے ہوئے تشدد کو ’’جہاد‘‘ قرار دینا اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح ہے، اسلامی تعلیمات بے جا بغاوت کو ’’فساد فی الارض‘‘ قرار دیتی ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے حاکم سے نافرمانی کی وہ مجھ سے جدا ہوا‘ (بخاری)۔ فقہا کے مطابق بغاوت تب تک جائز نہیں جب تک حکمران کھلم کھلا کفر نہ کرے جبکہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے، شریعت کا نفاذ جبر کے بجائے حکمت، عدل اور اجتماعی رضامندی سے ہونا چاہئے۔
قانونی طور پر پاکستان کا آئین اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیتا ہے اور شریعت کا نفاذ پارلیمنٹ کے ذریعے طے ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کا غیر آئینی تشدد قانوناً غداری کے مترادف ہے۔ اخلاقی طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کا تشدد، خود ساختہ تعزیرات اور عوامی امن کی تباہی شریعت کے مقاصد یعنی عدل، رحمت اور انسانی حقوق کے منافی ہے، قرآن کا فرمان ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں‘‘ (البقرہ:256) اور جبراً شریعت مسلط کرنا اسلام کے رحمت للعالمینﷺ کے تصور کو مجروح کرتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کالعدم ٹی ٹی پی کا اسلامی تعلیمات
پڑھیں:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارتی بیانیہ مسترد کردیا
احمد منصور: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس, پہلگام واقعہ کے حوالے بھارت کے پاکستان پر الزامات بے بنیاد قرار,پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے بھارتی بیانیہ مسترد کر دیا.
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاع میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی، تحریک انصاف بھی شریک ہوئی،قومی اسمبلی کی دفاعی کمیٹی نے بھارت کے یکطرفہ اقدامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے کہا پاکستان دہشتگردی کا شکار رہا، عالمی برادری الزامات کا نوٹس لے، کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تشویش ظاہر کی۔
پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کو شکست دے دی
واہگہ و اٹاری بارڈر کی بندش اور سفارتی عملے کی واپسی کو کشیدگی میں اضافہ قرار دیا، کمیٹی نے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ غیر ضروری اقدام کی صورت میں مؤثر جواب دیا جائے گا،کمیٹی اراکین سیاست سے بالاتر ہو کر دفاعِ وطن پر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔