سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا
پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کیا گیا ہے اور آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر اب مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ ہونا چاہیے ، جب پاکستان میں استحکام نہیں اور قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں پیسا نہیں ہو گا، افراتفری ہو گی، دفاع کمزور ہو گا تو ملک کیسے ترقی کرے گا اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ یہاں سے یہ فیڈ ٹی وی چینلز پر نہیں چل رہی ہو گی۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ریاست کی تعریف کیا ہے ؟ ریاست مجلس شوریٰ ہے ، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں، یہ تو ایسا ہے کہ چوکیدار اٹھ کر کہے کہ گھر میں چلاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ جب ہم سچ بتانے لگتے ہیں تو بس پھر ٹی وی کی فیڈ کٹ جاتی ہے ، بلوچستان والے کہتے ہیں جبری گمشدگیوں کو ختم کرو اور ہمارے وسائل پر ہمیں حق دو۔عمر ایوب نے کہا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا، آصف زرداری نے خود سندھ کا پانی بیچا اور پھر مگرمچھ کے آنسو بہا رہا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2024میں ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں موجود ہیں اور اس پر آصف علی زرداری دستخط کرتے ہیں، آصف علی زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزرا اس کی تصدیق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے ۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس انٹیلی جنس ناکامی تھی لیکن انٹیلی جنس والے ڈالے لے کر ہمارے اور میڈیا کے پیچھے گھوم رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی

کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113 کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بارشوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے اور دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر 3لاکھ 42 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے ۔اس کے علاوہ دریائے سندھ میں کالاباغ، چشمہ اور ناح بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جب کہ تربیلا، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب دیکھا گیا ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے مزید بتایا کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں جب کہ مختلف دیہات کی کئی ایکڑ فصلیں کٹاؤ کے باعث دریا برد ہوگئیں۔اس کے علاوہ دریائے راوی ، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ: تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب
  • تونسہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیر آب
  • صدر آصف علی زرداری اتحاد، خودمختاری اور جمہوری استحکام کے علمبردار
  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • کوہ سلیمان، پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
  • راجن پور:کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی
  •  دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری 
  • آصفہ بھٹو کا سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونٹالوجی کے اسپتالوں کا دورہ
  • قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان