‘پاکستان میرا دوسرا گھر ہے’ سر ویوین رچرڈز نے دل کھول کر اپنے تاثرات بیان کردیے
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ویسٹ اینڈیز کے سابق مایہ ناز کھلاڑی اور کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے مینٹور سر ویوین رچرڈز کا کہنا ہے کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے کیوں کہ میں یہاں ہونا پسند کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جتنے عظیم لوگ یہاں ہیں ایسے میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ایک بہترین جگہ ہے۔
پی ایس ایل 10 میچز کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز سے شکست کے باوجود ایونٹ ابھی تک اچھا جارہا ہے، ہم نے اچھا کم بیک کیا ہے اور ہم نے اچھا کھیلا تو ہم جیت سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سر ویوین نے کہا کہ اہم بات اپنے آپ پر یقین اور کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ حوصلہ اور ترغیب دینا ہے، اگر میں اپنے کھلاڑیوں کو کچھ منتقل کرسکوں تو یہ میرے لیے اچھی بات ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جیت پر ویوین رچرڈز کا بے ساختہ جشن، ویڈیو وائرل
اس موقع پر وسیم اکرم نے سر ویوین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بہترین بلے باز نہیں بلکہ سب سے بہترین کرکٹر ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Pakistan Super League (@thepsl)
ان کا کہنا تھا کہ سر ویوین رچرڈز نے صرف بہترین بلے بازی ہی نہیں کی بلکہ جس طرح وہ ٹیم کی سربراہی کرتے تھے اور جس طرح فیلڈ میں آتے تھے یہ سب بہترین تھا۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جد سر ویوین رچرڈز کا میچ ہوتا تھا تو میں ساری رات نہیں سو پاتا تھا۔
سر ویوین نے وسیم اکرم کے بارے میں کہا کہ ان کی مجھے باؤلنگ میری زندگی کے تیز ترین بالز تھے۔
انہوں نے نئے کھلاڑیوں کو نصیحت کی کہ پیسے کو اپنی منزل کا تعین کرنے نہ دیں بلکہ کھیل سے محبت رکھیں، پیسہ خود بخود آجائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
sir vive richards wasim akram پی ایس ایل سر ویو رچرڈز کرکٹ کھیل وسیم اکرم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل سر ویو رچرڈز کرکٹ کھیل وسیم اکرم سر ویوین رچرڈز کہا کہ
پڑھیں:
مانتے ہیں ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں: روی بوپارہ
کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ روی بوپارہ کا کہنا ہے کہ مانتے ہیں کہ ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مڈل آرڈر میں ضروری نہیں کہ تجربہ کار کھلاڑی کا انتخاب کیا جائے، ہماری ٹیم کی بیٹنگ لائن لمبی ہے اس لیے مڈل آرڈر کی کمزوری چھپ جاتی ہے۔
روی بوپارہ کا کہنا ہے کہ تجربہ کار اور نئے کھلاڑیوں کے ساتھ ہم نے ٹیم تبدیل کی ہے، دباؤ میں کھیل کر ہی کھلاڑیوں کو زیادہ تجربہ حاصل ہوتا ہے۔
کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ زاہد محمود کو پشاور زلمی کے خلاف کھلانے کا ارادہ تھا، زلمی کے خلاف اسی ٹیم کو ترجیح دی جو گزشتہ میچ کھیل چکے تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پشاور زلمی کے خلاف اعصاب شکن مقابلہ ہوا ہے، میں خود بھی کھیل رہا ہوتا تو شاید میری ہتھیلی میں پسینہ آ جاتا، کھلاڑیوں نے واقعی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
Post Views: 1