پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
وفاقی وزیرٍ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک صوبہ دوسرے صوبے کے پانی کا ایک قطرہ بھی سلب نہیں کر سکتا، صوبائی منافرت پیدا کرنے کے بجائے اس معاملے کو انجنیئرز کے حوالے کریں۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ جذبات بھڑکانے کی سیاست کی تو واٹر سیکیورٹی کے معاملے پر مشکلات ہوں گی، اس پر نقصان سب کا ہو گا، ایک صوبہ نہیں ہارے گا، تمام صوبے نقصان اٹھائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال بھی بارشیں 40 فیصد کم ہوئی ہیں، آنے والے سالوں میں سیلاب اور بدترین خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے ملک کو اس وقت فوڈ اور واٹر سیکیورٹی کے 2 بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان، سعودی عرب اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ خوش آئند ہے، احسن اقبال
اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور دونوں برادر ممالک کے مابین تعلقات میں ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی قیادت کو اس اہم اور تاریخی معاہدے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دفاعی شراکت داری پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو نئی جہت دے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاک سعودی اسٹریٹجک دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کا مخلص دوست اور قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف دفاعی میدان میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا بلکہ خطے کے امن، استحکام اور ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے دل ایک دوسرے کے لیے محبت اور احترام سے بھرے ہوئے ہیں، خاص طور پر پاکستانی قوم مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے لیے والہانہ عقیدت اور غیر متزلزل احترام رکھتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے معرکۂ حق میں دشمن کو بدترین شکست دی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اسٹریٹجک معاہدہ نہ صرف عسکری میدان میں بلکہ معیشت، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبہ جات میں بھی دوطرفہ تعاون کو وسعت دے گا۔