سپیکر خیبر پی کے کرپشن الزامات سے بری کمیٹی میں اختلافات
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پشاور (بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) سپیکر خیبر پی کے اسمبلی بابر سلیم سواتی کیخلاف بدعنوانی کے الزامات پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کے 2 ارکان کے فیصلے میں اختلاف پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قاضی انور نے بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دے دیا تو مصدق عباسی نے قصور وار قرار دیا۔ اختلاف کے باعث تیسرے ممبر شاہ فرمان کو فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیا گیا۔ احتساب کمیٹی کے ممبر قاضی انور کی 7 صفحات پر مشتمل رپورٹ منظر عام پر آگئی۔ رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے تیسرے رکن شاہ فرمان سپیکر سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔ یاد رہے کہ سینئر پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی نے سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی پر غیر قانونی بھرتیوں، ترقیاتی کاموں میں بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے۔ دوسری جانب رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی انٹرنل اکائونٹیبیلٹی کمیٹی کے رکن نے بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو بھیج دی۔ کمیٹی کے رکن قاضی انور نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے علاوہ کسی کو رپورٹ بھیجنا کمیٹی کے ایس او پیز میں نہیں۔ سلمان اکرم راجا نے رپورٹ مانگی اس لیے انہیں بھیج دی ہے۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کو رپورٹ بھیج کر قاضی انور نے کمیٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ کمیٹی کے دیگر 2 ارکان نے سلمان اکرم کو رپورٹ بھیجنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے سپیکر بابر سلیم سواتی کو اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دیدیا۔ کمیٹی کے ممبر ممتاز قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپیکر صوبائی اسمبلی پر الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ثابت کر پائے نہ ہی کوئی ثبوت کمیٹی کو فراہم کیے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی پر جن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابر سلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور اہلیہ سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بابر سلیم سواتی سلمان اکرم پی ٹی آئی کمیٹی کے کے مطابق
پڑھیں:
ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کردی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کردی۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، سمری کے مطابق فائلرز پر 3٪، لیٹ فائلرز پر 5٪، نان فائلرز پر 7٪ ایف ای ڈی عائد کی گئی تھی، ایف ای ڈی سے رئیل اسٹیٹ لین دین میں نمایاں کمی آئی۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم پہلے ہی ایف ای ڈی ہٹانے کی منظوری دے چکے ہیں، عدالت میں ایف ای ڈی کے خلاف کیس زیر سماعت ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ایف بی آر کو پراپرٹی ٹرانزیکشن سے ایف ای ڈی کی وصولی کے درست اعداد و شمار نہیں ملے، پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبلز میں بجٹ کے بعد تبدیلی ہوگی۔
فی الحال جائیداد پر CGT، CVT، ایڈوانس ٹیکس اور 7E ٹیکسز عائد ہیں، ڈیمڈ رینٹل انکم پر 20٪ ٹیکس، 2.5 کروڑ سے زائد جائیدادوں پر لاگو ہیں۔