اسحاق ڈار کا افغان ہم منصب کو فون ‘ فیصلوں پر عملدر آمد پر اتفاق : ایرانی اور عمانی وزرائے خارجہ سے بھی رابطے
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اسحاق ڈار نے کابل میں پُرتپاک میزبانی پر افغان قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فیصلوں پر جلد عملدرآمد پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں اقدامات پر زور دیا گیا۔ اسحاق ڈار نے امیر خان متقی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ دریں اثناء سید بدر بن محمد وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عمانی ہم منصب کو فون کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی، علاقائی و عالمی امور پر گفتگو کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق عمان کے ساتھ روابط مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان نے مذاکرات کے مثبت نتائج کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کے لئے عمان کے کردار کی تعریف کی۔ پاکستان کی جانب سے ہر ممکن مثبت کردار نبھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ علاقائی عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکہ اور ایران کے درمیان مصالحتی کوششوں پر بھی بات چیت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔