اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اسحاق ڈار نے کابل میں پُرتپاک میزبانی پر افغان قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فیصلوں پر جلد عملدرآمد پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں اقدامات پر زور دیا گیا۔ اسحاق ڈار نے امیر خان متقی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ دریں اثناء سید بدر بن محمد وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عمانی ہم منصب کو فون کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی، علاقائی و عالمی امور پر گفتگو کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق عمان کے ساتھ روابط مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان نے مذاکرات کے مثبت نتائج کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پاکستان نے خطے میں پائیدار امن کے لئے عمان کے کردار کی تعریف کی۔ پاکستان کی جانب سے ہر ممکن مثبت کردار نبھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ علاقائی عالمی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکہ اور ایران کے درمیان مصالحتی کوششوں پر بھی بات چیت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے

پڑھیں:

علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان

سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔

بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • پاک افغان مذاکرات کی اگلی نشست سے قبل اسحاق ڈار کا ترکیہ دورہ متوقع
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو