سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )صوبہ سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کی خریداری کے لیے محکمہ خزانہ نے مجموعی طور پر 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیوں کے لیے رقم جاری کردی گئی ہے 6 کمشنرز اور 29 ڈپٹی کمشنرز کو نئی گاڑیاں دی جائیں گی جب کہ ضلع کیماڑی اس فہرست میں شامل نہیں ہے.
(جاری ہے)
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا.
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گاڑیوں کی خریداری ڈپٹی کمشنرز کو کمشنرز اور لاکھ روپے کی منظوری کے لیے
پڑھیں:
زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری 49 لاکھ موبائل سمز کی بندش کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نادرا نے اعلان کیا ہے کہ زائدالمیعاد، منسوخ شدہ اور فوت شدہ افراد کے شناختی کارڈز پر جاری 49 لاکھ سے زائد موبائل سمز بند کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان نادرا نے کہاکہ یہ اقدام شہریوں کی شناخت کے غلط استعمال کی روک تھام اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے، نادرا کی سفارش پر وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو باقاعدہ ہدایت جاری کر دی ہے، جس کے تحت یہ سمز مرحلہ وار بند کی جائیں گی۔
ترجمان نے مختلف سالوں میں زائدالمیعاد ہونے والے شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ موبائل سمز کی بندش کا شیڈول بھی جاری کرتے ہوئے کہاکہ 2017 میں زائدالمیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز 30 جون 2025 کو بند ہوں گی، 2018 کے شناختی کارڈز کی سمز 31 جولائی کو بند کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ 2019 کے شناختی کارڈز پر جاری سمز 31 اگست کو بند ہوں گی، 2020 میں زائدالمیعاد ہونے والے کارڈز کی سمز 30 ستمبر کو غیر فعال کر دی جائیں گی، 2021 کے شناختی کارڈز کی سمز 31 اکتوبر کو بند ہوں گی، 2022 کے شناختی کارڈز پر جاری سمز 30 نومبر کو بند کی جائیں گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 2023، 2024 اور 2025 میں زائدالمیعاد ہونے والے شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز کو 31 دسمبر 2025 کو بند کر دیا جائے گا۔
نادرا کے مطابق اس کارروائی کا مقصد جعلی، غیر فعال یا ناقابل تصدیق شناخت کے ذریعے موبائل نیٹ ورکس کے ممکنہ غلط استعمال کو روکنا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف قومی سلامتی کو تقویت ملے گی بلکہ ڈیجیٹل ایکوسسٹم کو بھی محفوظ اور قابل اعتماد بنایا جا سکے گا۔
نادرا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈز کی بروقت تجدید کروائیں تاکہ ان کی موبائل سروسز کی بندش نہ ہو اور وہ کسی قسم کی پریشانی سے بچ سکیں۔
ترجمان کے مطابق ایسے شناختی کارڈز کی کل تعداد 49 لاکھ 6 ہزار 611 ہے جن کی مدت ختم ہو چکی ہے اور اب تک تجدید نہیں کرائی گئی یا ان کے حامل افراد وفات پا چکے ہیں۔