بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران، امریکہ کی جانب سے دیگر ممالک کو چین کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو محدود کرنے کے لئے محصولات کے استعمال پر مجبور کرنے کے حوالے سے ایک صحافی کے سوال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر نام نہاد ” مساوی محصولات” کے جھنڈے تلے اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، اور ساتھ ہی تمام فریقوں کو امریکہ کے ساتھ ان محصولات پر بات چیت شروع کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ ” مساوی محصولات” کی آڑ میں یہ معاشی اور تجارتی شعبوں میں تسلط پسندانہ سیاست اور یکطرفہ غنڈہ گردی کا عمل ہے۔چین تمام فرقوں کا امریکہ کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی اختلافات کو مساوی بنیادوں پر مشاورت کے ذریعے حل کرنے کا احترام کرتا ہے، لیکن چین اپنے مفادات کی قیمت پر کسی بھی فریق کے معاہدے تک پہنچنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور بھرپور جوابی اقدامات کرے گا۔ چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔یکطرفہ اور تحفظ پسندی کے حملے سے کوئی بھی ملک محفوظ نہیں ہے۔ ایک بار جب بین الاقوامی تجارت میں “جنگل کا قانون” رائج ہو گیا تو تمام ممالک اس کا شکار ہوں گے.

چین تمام فریقوں کے ساتھ یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے، اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ اور بین الاقوامی انصاف کا دفاع کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے، وزیرتجارت

اسلام آباد:

وزیرتجارت جام کمال خان نے پاکستان سے تجارت کے لیے امریکی خواہش کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرتجارت جام کمال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھائے، امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں ایک رکاوٹ کے تحت دیکھ رہا ہے۔

ٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان پر لگائے گئے ٹیرف میں متوقع کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک مثبت بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک مضبوط کمیٹی پہلے ہی قائم کی ہوئی ہے جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہے ہیں، اس کمیٹی میں وزارت تجارت، وزارت پیٹرولیم، فوڈ اینڈ سیکیورٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی معاونت کر رہے ہیں۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ میں یہ کمیٹی ٹیرف کے حوالے سے کام کر رہی ہے، کمیٹی یہ اندازہ لگا رہی ہے کہ وہ کون سے فیکٹرز ہیں جن پر امریکا کے ساتھ بات کی جاسکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ صورت کے بعد ٹرمپ کا بیان پاکستان کی مضبوطی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے 150 ملکوں کو وارننگ دے دی
  • چین کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات  تیزی سے فروغ  پا رہے ہیں ، چینی صدر
  • مصنف سلمان رشدی کو چاقو کے وار سے اندھا کرنے والے ملزم کو 25 سال قید کی سزا
  • امریکہ نے قومی سلامتی کے تصور کا غلط استعمال کیا ہے، چینی وزارت خارجہ
  • تمام تر دعوے تاحال بے سود، چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • امریکہ نے قومی سلامتی کے تصور کا غلط استعمال کیا ہے، چینی وزارت خا رجہ
  • پاکستان نے امریکہ کو ٹیرف فری تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی 
  • پاکستان کی امریکا کو ’زیرو ٹیرف‘ دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش
  • پاکستان کی امریکا کیساتھ "زیرو ٹیرف" پر دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کی تجویز
  • امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے، وزیرتجارت