علامہ اقبال کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ علامہ اقبالؒ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ انکے کلام میں وحدت امت مسلمہ، استعماری طاقتوں سے بیزاری، ظالم نظاموں کی مخالفت اور مظلوم اقوام کی حمایت جیسے موضوعات نمایاں طور پر موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکیم الامت، مصور پاکستان حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے یوم وفات کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ علامہ اقبالؒ ایک عظیم فلسفی، عہد ساز مفکر، شاعر اور انقلابی رہنماء تھے۔ ان کے افکار و نظریات آج بھی پاکستانی قوم اور پوری امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہم آج 21 اپریل کو شاعر مشرق، مفکر پاکستان، حکیم الامت علامہ اقبالؒ کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہیں کہ ان کے افکار کی روشنی میں ہم ایک باوقار، خوددار اور متحد امت کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنائیں گے، اور وطن عزیز پاکستان کو امریکی غلامی سے نکال کر ایک آزاد خود مختار ترقی یافتہ عظیم ملک بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری، فلسفے اور دور اندیشی سے نہ صرف برصغیر کے مسلمانوں کو خواب خودی، خود شناسی اور خود باوری دکھایا بلکہ تحریک آزادی کے لیے فکری بنیادیں فراہم کیں۔ ان کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے۔ علامہ اقبالؒ کے کلام میں وحدت امت مسلمہ، استعماری طاقتوں سے بیزاری، ظالم نظاموں کی مخالفت اور مظلوم اقوام کی حمایت جیسے موضوعات نمایاں طور پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے۔ اقبال کا یہ ایمان تھا کہ مسلمان ایک جسد واحد کی مانند ہیں، اور جب تک امت اپنے اندر اتحاد و اخوت کو قائم نہیں کرتی، وہ اپنی حقیقی منزل کو حاصل نہیں کر سکتی۔ ان کے نزدیک ملت اسلامیہ کا بکھرا ہوا وجود سامراجی قوتوں کے لیے ایک آسان ہدف ہے، اس لیے انہوں نے ہمیشہ استعماری قوتوں سے آزادی اور خود انحصاری کا پیغام دیا۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ علامہ اقبال نے ہمیشہ امت مسلمہ کو جگانے، بیدار کرنے اور ایک لڑی میں پرونے کی بات کی۔ ان کے نزدیک مسلمان صرف قوم نہیں بلکہ ایک عالمی ملت ہیں جنہیں رنگ، نسل، زبان اور جغرافیہ کے خول سے باہر نکل کر ایک اللہ، ایک رسول اور ایک کتاب کے پرچم تلے متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اس وقت احتجاج کیا تھا۔ علامہ اقبالؒ نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی اور استعماری قوتوں کی سازشوں کو بے نقاب کیا۔ آج جب فلسطین خاک و خون میں نہایا ہوا ہے، اقبال کا یہ پیغام ہمیں جھنجھوڑتا ہے کہ اخوت اس کو کہتے ہیں، چبھے کانٹا جو کابل میں۔ تو ہندستان کا ہر پیر و جواں بے تاب ہو جائے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اقبال دشمنان اسلام کے مقابل ڈٹ جانے کا حوصلہ دیتے ہیں۔ وہ ہمیں سکھاتے ہیں کہ عزت، غیرت، آزادی اور خودی کے بغیر قومیں ذلت کا شکار ہو جاتی ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ ہم علامہ اقبالؒ کے افکار کو فروغ دیں گے، نوجوان نسل کو ان کی فکر سے روشناس کرائیں گے، اور پاکستان کو ایک اسلامی، خودمختار اور فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ علامہ اقبال علامہ مقصود انہوں نے
پڑھیں:
پانی روکنا اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا بھارت کو دوٹوک پیغام
بھارت کی دفاعی، فضائی اور بحری مشیر ناپسندیدہ شخصیات قرار، معاون عملے سمیت فوری واپس بھارت بھیجنے کا فیصلہ ، بھارت سے ہر قسم کی تجارت، واہگہ بارڈر اور فضائی حدود بند کرنے کا اعلان
پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے ، پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری، سرحدوں اور عوام کے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں،اجلاس کا اعلامیہ
پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطلی کا بھارتی یکطرفہ اعلان مسترد کردیا، اور کہا ہے کہ پاکستان کی ملکیت پانی کا بہاؤ موڑا گیا تو اس جنگ کا اقدام سمجھا جائے گا۔اسلام آباد میں وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہوئی۔قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کردیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج کسی بھی غلط قدم کے خلاف مکمل طور پر تیار ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا اور ان ناپسندیدہ شخصیات کے معاون عملے کو بھی فوری واپس بھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔بھارت کے دفاعی، بحری اور ہوائی مشیروں کو 30 اپریل تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے ۔قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن میں ان پوسٹوں کو منسوخ سمجھا جائے گا، ان مشیروں کے معاون عملے کو بھی بھارت واپس جانے کا حکم دیا گیا ہے ۔قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ 30 افراد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، پاکستان کی ہوائی حدود فوری طور پر تمام بھارتی ملکیت یا آپریٹ شدہ ہوائی کمپنیوں کے لیے بند کردی گئی ہے ۔قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام دوطرفہ معاہدوں بشمول شملہ معاہدہ کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتِ حال پر غور کیا گیا، اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔کمیٹی نے عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لیا۔اس اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پانی پاکستان کا اہم قومی مفاد ہے اور 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے ۔اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ تمام تجارتی لین دین، براہِ راست یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے فوری طور پر معطل کردی گئی ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور مسلح افواج اپنی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کے لیے مکمل تیار ہے ، پاکستان اور مسلح افواج اپنی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں۔قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فروری 2019ء میں بھارتی سرحدی خلاف ورزی پر پختہ فیصلے کے ساتھ جواب دیا گیا تھا، بھارت کی اشتعال انگیزیاں دو قومی نظریے کی سچائی کی دلیل ہیں۔اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ پاکستان کسی کو اپنی خود مختاری، سلامتی اور وقار پر سمجھوتا کرنے نہیں دے گا، بھارت کا کشمیر پر قبضہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا کہ پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھارت کی گھٹیا سوچ ہے ، کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا زندہ ثبوت ہے ، پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک ہے ، بھارتی پراپیگنڈا ناکام ہوگیا ہے ۔اس سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی۔علاوہ ازیں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے ۔