قتل کرنے کے بعد 7 سالہ بھانجی سے زیادتی کرنیوالے ماموں کے سنسنی خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
راولپنڈی:
اپنی سگی 7 سالہ بھانجی کو قتل کرنے کے بعد اس سے زیادتی کرنے والے ماموں نے دورانِ تفتیش سنسی خیز انکشافات کیے ہیں۔
پولیس نے 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی و قتل کیس کے سنسنی خیز انکشافات کی تفصیلات جاری کردیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایسٹر پر کم سن بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا قاتل سگا ماموں نکلا
مندرہ کے علاقے میں 7 سالہ بچی کے قتل و زیادتی کیس کے گرفتار ملزم کو حراست سے چھڑانے کے لیے ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، اس دوران زیر حراست ملزم شدید زخمی ہوگیا، جو اسپتال منتقلی کے دوران ہلاک ہوگیا جب کہ ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بچی کے قتل و زیادتی میں ملوث ملزم سنیل بچی کا سگا ماموں تھا، جسے گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم کو آلہ ضرب کی برآمدگی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اسی دوران ملزمان نے فائرنگ کر دی۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: 7 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کا انکشاف
پولیس کی جانب سے دورانِ تفتیش ملزم کی سفاکیت کے حوالے سے ہولناک انکشافات کی تفصیل جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق ملزم سنیل آئس کا نشہ کرتا تھا اور مقتولہ کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔
بچی (سگی بھانجی) کو ملزم ایسٹر کے روز بہلا پھسلا کر کھانے پینے کی اشیا کا کہہ کر ساتھ لے کر گیا اور زیر تعمیر گھر کی عمارت میں لے جا کر اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ اس موقع پر *بچی کے شور کرنے پر سفاک ملزم نے قینچی سے بچی کا گلا کاٹا۔
قینچی سے گلا کاٹنے کے بعد ملزم نے بچی کے سر پر اینٹ سے وار کیا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کیا۔
سفاک درندہ صفت ملزم نےد وران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی۔ ملزم گھناؤنی واردات کے بعد گھر آ گیا اور بعد ازاں فیملی کے ساتھ بچی کو تلاش کرتا رہا۔
پولیس نے ملزم کی مشکوک حرکات و سکنات پر اسے شامل تفتیش کیا تو ملزم نے اپنے مکروہ فعل کا اعتراف کیا۔
پولیس حکام کا کہناہ ے کہ خواتین اور بچے ریڈ لائن ہیں، ان کے خلاف جرائم ناقابل برداشت ہیں۔بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قتل کرنے کے ساتھ کے بعد بچی کے
پڑھیں:
گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے مرنے والے 4 بچوں کے کھانے میں زہر کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے موڑ ایمن آباد میں 29 جون کو زہریلے کھانے سے 4 بچوں کی حالت خراب ہوگئی تھی جس کے باعث 3 بچے پہلے ہی دم توڑ گئے تھے جب کہ چوتھی بچی گزشتہ رات انتقال کرگئی۔
زہریلا کھانا کھانے سے 11 سالہ نور فاطمہ، 8 سالہ حیدر اور 5 سالہ جنت اسپتال میں دم توڑ گئے تھے جب کہ گزشتہ رات 13 سالہ ایمن بھی دم توڑ گئی۔
ایکسپریس نیوزنے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹس حاصل کر لی، یہ رپورٹس ڈی جی فوڈ اتھارٹی کو رپورٹ پیش ہوئیں جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ بچوں کی موت فاسفین زہر سے ہوئی، بچوں کو فاسفین پوائزن دیا گیا تھا جو ہلاکت کا باعث بنا، بچوں کی موت میں فوڈ پوائزنگ کے شواہد نہیں پائے گئے۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ متاثرہ فیملی کی نشاندہی پر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بھرپورکارروائیاں کیں، فاسفین زہر گندم کی گولیوں میں پایا جاتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق تین بچوں کے پیشاب اور جگر کے نمونے لیکرٹیسٹ ہوئے، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے سب میں فاسفین زہر کی نشاندہی کی، اس زہرسے بچوں کے پھیپھڑے، معدہ، جگر سب متاثرہوئے۔
ذرائع نے کہا کہ گوجرانوالہ پولیس نے رپورٹس کی روشنی میں کارروائی شروع کردی ہے، مدعی نوید پہلوان کواعلی افسران نے سنا ہے اور اب اس پر تحقیقات ہورہی ہیں، بچوں کو زہر کس نے دیا؟ کیسے دیا؟ سب سامنے لائیں گے۔
پولیس حکام نے کہا کہ مدعی اس وقت دکھ اور کرب میں ہے، جلد اس کیس پر کام ہوگا۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ ہم محفوظ خوراک کے ذمہ دار ہیں، بچوں کے معاملہ میں بات فیملی میں ہوسکتی ہے، قے، متلی، پیٹ درد کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، نمکول والے پانی کا استعمال کریں۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ فرائی کھانوں سے پرہیز کریں، مصالحہ جات اور پیکٹ فوڈ پر تاریخ تنسیخ ضرور دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ خوراک کی تیاری سے مارکیٹ میں ترسیل تک کڑی نگرانی کی جارہی ہے، ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں۔