کراچی؛ سپرہائی وے میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی:
سپرہائی وے وزیر گوٹھ میں ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے شہری کو ابدی نیند سلا دیا اور مقتول کی چند ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
سپر ہائی وے وزیر گوٹھ اتوار بازار کے قریب فائرنگ سے جاں بحق شہری کی شناخت 28 سالہ غنی کے نام سے کی گئی اور لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔
ایکسپریس کو مقتول کے چچازاد بھائی برکت علی نے بتایا کہ غنی دنبہ گوٹھ کا رہائشی تھا جس کی چند ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور اس نے کچھ عرصہ قبل نئی موٹر سائیکل خریدی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ غنی صبا سینما کے قریب پارٹس بنانے والی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا اور کام سے واپس اپنے گھر دنبہ گوٹھ جا رہا تھا کہ اتوار بازار کے قریب ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے اسے زندگی سے ہی محروم کر دیا۔
مقتول کے کزن نے بتایا کہ جس مقام پر واقعہ پیش آیا ہے وہاں موجود افراد کا کہنا تھا کہ غنی موٹر سائیکل بچانے کے لیے چابی نکال کر بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ سے زندگی کی بازی ہارنے کی اطلاع پر ملنے پر اہل خانہ میں کہرام مچ گیا جبکہ خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔
اس موقع پر اہل محلہ کی بھی بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوگئی اور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غنی کو زندگی سے محروم کرنے والے سفاک ڈاکوؤں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
شہر میں جاری ڈاکو راج کے دوران رواں سال کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 31 ہوگئی۔
دریں اثنا کورنگی نورالسلام مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 50 سالہ عرفان کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔
زمان ٹاؤن پولیس کے مطابق مضروب کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور واقعے کی مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل ڈاکوو ں نے کے دوران کے قریب کہ غنی
پڑھیں:
کراچی، ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔ ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کا ریڈ لائن بس منصوبہ غیر معمولی تاخیر کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔ احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر کام کرنے سے سیوریج لائنیں بند ہوگئیں، گندا پانی سڑکوں پر بہہ نکلا۔ حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی جانے والی شاہراہ پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک بری طرح متاثر ہونا معمول بن گیا۔ ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔ ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔