اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اسلام آباد یونائیٹڈ کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں بڑا دھچکا لگ گیا۔
فرنچائز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کو رواں سیزن پلئیر ڈرافٹ میں منتخب کیے گئے جنوبی افریقی بیٹر راسی وین ڈر ڈوسن اور میٹ شارٹ کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔
3 بار کی چیمپئین فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ کا کہنا ہے کہ راسی وین ڈر ڈوسن اور میٹ شارٹ ذاتی وجوہات کی بنا پر لیگ کھیلنے سے قاصر ہوئے ہیں۔جنوبی افریقی بیٹی راسی وین ڈر ڈوسن کی جگہ ویسٹ انڈیز کے کائل میئرز کو اسکواڈ کا حصہ بنالیا گیا ہے۔کائل میئرز کا فرنچائز کو لاہور میں اسکے چھٹے میچ سے قبل جوائن کرنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب فرنچائز کے ہیڈکوچ مائیک ہیسن کا کہنا ہے کہ ٹیم نے ابتک بہترین کھیل پیش کیا ہے لیکن ہم کسی قسم کا چانس نہیں لینا چاہتے، راسی وین ڈر ڈوسن اور اہلخانہ کیساتھ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد یونائیٹڈ راسی وین ڈر ڈوسن
پڑھیں:
غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، 7 اکتوبر 2023ء سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 68 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعدادایک لاکھ 65 ہزار تک پہنچ گئی ہے، قحط اور بھوک کے باعث ہونے والی اموات کی تعداد 500 کے قریب ہے، اس کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے جبکہ 57 اسلامی ممالک، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ عالم اسلامی اور عرب لیگ جیسی تنظیموں کے باجود مسلم حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خداداد کالونی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حاجی محمد حنیف طیب نے مزید کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگ زخمی ہیں اور ہزاروں بچے بھوک کا شکار ہیں، علاج معالجہ تعلیم کا کوئی بندوبست نہیں، اگر ہر مسلم ممالک دس ہزار لوگوں کے علاج معالجہ اور بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری کو اپنے لئے سعادت سمجھ سرانجام دیں لیکن افسوس کسی کو یہ توفیق نہیں ہورہی۔ڈاکٹر حاجی حنیف طیب نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت صرف غزہ تک محدود نہیں قطر، لبنان، شام، ایران، یمن بلکہ پورے مشرق وسطی میں بڑھتی جارہی ہے، امریکہ اسرائیل کو اسلحہ اور مالی معاونت فراہم کررہا ہے اُسے یہ معلوم تھا کہ اسرائیل یہ حملے کرنے والا ہے، مسلم ممالک کو اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیئے، اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔