ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
حکومت نے رواں برس کے بجٹ میں کسی بھی ملازم کی کم سے کم اجرت 37 ہزار مقرر کی تھی اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سرگرم ہو گئی ہے۔
حکومت نے رواں مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں مزدور / ملازم کی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار مقرر کر رکھی ہے لیکن رپورٹ کے مطابق بہت کم ایسے ادارے ہیں جہاں اس پر عملدرآمد ہوتا ہے۔
اب وفاقی دارالحکومت میں ضلع انتظامیہ طے شدہ 37 ہزار کم سے کم اجرت کی ملازم کو فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے اور گزشتہ روز نجی ریسٹورینٹ اور سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کی گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر رورل فہد شبیر نے نجی ریسٹورینٹ پر ملازمین کو طے شدہ کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت نہ دیے جانے کی اطلاعات پر چھاپہ مارا اور غوری ٹاؤن میں واقعہ مذکورہ ریسٹورینٹ کے منیجر کو گرفتار کر لیا۔
انتظامیہ نے اسی معاملے پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے منیجر کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بلیو ایریا میں کی گئی جہاں گارڈرز کو مقررہ 37 ہزار روپے سے کم تنخواہ دی جا رہی تھی۔
ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور کارروائیاں جاری رکھیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کیلیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں: فیلڈ مارشل کا ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم آہنگی، استحکام، امن اور ترقی یقینی بنانے کےلیے قومی بیانیے کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کریں۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار آرمی آڈیٹوریم میں ’’ہلال ٹاکس‘‘ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہلال ٹاکس میں بین الاقوامی، علاقائی اور قومی امور پر گفتگو کی گئی۔ آرمی چیف نے علم پر مبنی معیشتوں کی ضرورت اور تنقیدی سوچ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے تنقیدی سوچ، منطق اور مقامی سطح پر جدید حل فراہم کرنے والے مراکز ہونے چاہئیں۔
" معاہدے ہو جاتے ہیں، سسٹم نہیں آتے" بھارتی ایئر چیف نے شکست کا اعتراف کرلیا؟
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے تعلیمی ماحول بہتر بنانے، تحقیق کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات میں فوج کی مکمل معاونت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سوال و جواب کے سیشن کے بعد شرکاء نے ہلال ٹاکس جیسے فورمز کو سراہا اور کہا کہ ایسے اقدامات خیالات کے تبادلے، تحقیق اور اختراع کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ شرکاء کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات وقت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کو مضبوط کریں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا ءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ سب ملکر محفوظ اور خوشحال پاکستان کےلیےکام کریں گے۔
سیکیورٹی فورسز کی لورا لائی اور کیچ میں کارروائیاں، 5 دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلال ٹاکس کا مقصد پاکستان کے تعلیمی طبقے کے درمیان خیالات کے تبادلے کےلیے مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ ہلال ٹاکس میں ملک بھر سے تقریباً 1800 تعلیمی ماہرین نے شرکت کی، شرکاء میں وائس چانسلرز، ڈپارٹمنٹ ہیڈز، سینئر فیکلٹی ممبرز، پرنسپلز اور طلباء شامل تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں سے اکثریت نے ورچوئل پلیٹ فارمز کے ذریعے شرکت کی۔ بلوچستان کے جنوبی اضلاع، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے نمایندگی کو خصوصی ترجیح دی گئی۔
مزید :