Daily Ausaf:
2025-06-09@09:30:31 GMT

ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک)ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، وزیراعلیٰ پنجاب کو بھیجے گئے استعفیٰ میں کہا ہے کہ کچھ ذاتی وجوہات کی وجہ سے ذمہ داری جاری نہیں رکھ سکتا۔

ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی کامران لاشاری عہدے سے مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئر پرسن والڈ سٹی وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بھجوادیا۔

استعفیٰ میں کہا گیا ہے کہ میرے لئےعزت کی بات ہے کہ ڈی جی والڈ سٹی کی ذمہ دارایاں نبھائیں، میں نے پوری ایمانداری سے کوشش کی کہ کلچر کو فروغ دیا جائے، کلچر کے ذریعے دنیا کو پاکستان کا مثبت چہرہ دکھایا جائے۔

کامران لاشاری کا کہنا ہے کہ کچھ ذاتی وجوہات کی وجہ سے ذمہ داری جاری نہیں رکھ سکتا، بطور ڈی جی والڈ سٹی استعفیٰ منظور کیا جائے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران لاشاری نے مغلیہ دور کے شاہی قلعہ، شالا مالار باغ سمیت تاریخی عمارتیں اثار قدیمہ کو واپس دینے پر استعفی دیا، شاہی قلعہ میں 1950ء کے رولز میں ترمیم کے بغیر میرج فنکشن استعفیٰ کی وجہ بنے۔

حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کامران لاشاری

پڑھیں:

زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب

---فائل فوٹو 

معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا ہے کہ پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہنے کے باعث معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا، گندم کی قیمت گرنے سے اگلی فصل کے لیے سرمایہ کاری کم رہی۔

’جیو نیوز‘ کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حبیب نے کہا کہ پیداواری لاگت کم ہو گی تو کسان کے لیے مواقع بڑھیں گے، آئی ایم ایف بھی گندم کی سپورٹ پرائس کو جاری رکھنے کا حامی نہیں، کسان کو فصل کے لیے فنانسنگ اور اچھے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگی، نئے سال میں گروتھ کا مناسب سا ہدف رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں اہداف حاصل نہ کر سکے، اس وجہ سے مجموعی جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا، رواں سال کسانوں کی معیشت بری طرح متاثر رہی، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بہت کمی آئی، حکومت کو کسانوں کو زیادہ پیداوار کے لیے راضی کرنا ہوگا۔

عارف حبیب کا کہنا تھا کہ زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور پیداوار بڑھائی جائے، زرعی پیداوار کے لیے کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیا جائے، آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کے لیے سپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا۔

آئندہ مالی سال کا معاشی شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر

اسلام آباد آئندہ مالی سال کا معاشی شرح نمو کا ہدف...

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے برسوں میں مہنگائی بہت زیادہ بڑھی، مہنگائی کی وجہ سے انڈسٹریز اپنی صلاحیت کے لحاظ سے کم کام کر رہی ہیں، انڈسٹریز کے ٹیکس ریٹ میں تبدیلی ہوئی، انرجی کاسٹ بھی بڑھی، تعمیراتی سامان بنانے والی انڈسٹریز بھی اپنی پیداواری صلاحیت سے کم پر چل رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی جس وجہ سے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی۔

عارف حبیب نے کہا ہے کہ ایسی پالیسیز بنائی جائیں کہ پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو، انڈسٹریز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت نہیں، صنعت نے اپنی پیداواری صلاحیت کو طلب سے مطابقت دی، پچھلے سال زراعت میں پیچھے رہے، اسی لیے معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔

دوسری جانب سابق مشیرِ خزانہ خاقان نجیب نے کہا کہ گندم کی قیمت طے کرنا حکومت کا نہیں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام ہے، چاول کی قیمت کا حکومت تعین نہیں کرتی، چاول اوپن مارکیٹ کے اصول پر دستیاب ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے، بھارت کپاس کی پیداراو دوگنا کر چکا ہے، آر اینڈ ڈی وفاقی اور صوبائی سطح پر کمزور ہے۔

خاقان نجیب نے کہا کہ پچھلے سال چاول کی ایکسپورٹس بہت زیادہ رہیں، ریسرچ بتاتی ہیں کہ چاول کی پیداوار بہت بہتر ہے، بجٹ میں زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے آر اینڈ ڈی کے لیے رقم مختص کرنا ہوگی، کپاس امپورٹ کرنے سے امپورٹ بل دو سے تین فیصد بڑھ جائے گا، پہلے بجٹ کا اسٹریٹی پیپر لکھا جاتا تھا، میں نے کئی بار لکھا ہے، تیل کی قیمت دنیا بھر میں کم ہے، بجلی کی قیمت کم ہوئی، شرح سود میں کمی ہوئی۔

وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے

رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔

خاقان نجیب نے کہا کہ پاکستان کی اکنامی گروتھ کے لیے اچھی نہیں، ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے لوگوں کو ترغیب دی جائے، 78 روپے کی پیٹرولیم لیوی سے بچنے کے لیے پمپس پر کارڈ سے پے منٹ لی جائے۔

خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی موجودہ پالیسی ٹیکس نیٹ سے باہر لوگوں کو سزا دینے کی ہے، تعمیراتی شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، مارگیج فنانسنگ کو سپورٹ کیا جائے، پاکستان میں مارگیج فنانسنگ کا رجحان کافی کم ہے، مجھے مارگیج فنانسنگ میں کافی اسکوپ نظر آتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مارگیج فنانسنگ پر توجہ دی گئی تو مثبت نتائج آئیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس سے ملاقات
  • کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شاہی ظہرانے میں شرکت
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دیدیا
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • سید عاصم منیر فیلڈ مارشل کے عہدے کے حقدار تھے، نواز شریف
  • جب عورت کا ’نہ‘ جرم بن جائے: ثنا یوسف کا قتل اور اِن سیل ذہنیت کا المیہ
  • جنرل عاصم منیر نے بھارت کو شکست دی، فیلڈ مارشل کے عہدے کے حقدار تھے، نواز شریف
  • عاصم منیر فیلڈ مارشل کے عہدے کے حقدار تھے، نواز شریف