اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر، ایمبیسیڈر یوسف ایم الدوبی نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، اور کشمیری عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے مؤثر تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

یوسف الدوبی نے 19 سے 22 اپریل تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کیا، جو ان کی بطور نمائندہ خصوصی پانچویں آمد ہے۔ اس دوران انہوں نے وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین رانا قاسم نون، اور سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے ملاقاتیں کیں۔

مزید پڑھیں: فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی ہر تجویز کو رد کیا جائے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

پاکستانی حکام نے او آئی سی کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور بھارتی جارحانہ رویے کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات پر تفصیل سے آگاہ کیا۔

ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیری عوام اپنے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے مسلم اُمّہ اور او آئی سی کی حمایت پر بھرپور اعتماد رکھتے ہیں، اور وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔

او آئی سی نمائندہ خصوصی کا دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی مسلم قیادت کی ترجیحات میں نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی ایمبیسیڈر یوسف ایم الدوبی فلسطین کشمیر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلامی تعاون کی تنظیم او ا ئی سی ایمبیسیڈر یوسف ایم الدوبی فلسطین او آئی سی

پڑھیں:

وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات

نیویارک (طاہر محمود چوہدری سے)نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات کی۔ اکتوبر 2024 سے اب تک یہ دونوں رہنماؤں کی چوتھی ملاقات تھی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور سیاسی، معاشی، اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ دونوں فریقین نے روابط بڑھانے اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا، اور مستقبل قریب میں اعلیٰ سطح کے دوروں پر اتفاق کیا۔

کرسی پر بیٹھنے کے لیے بھی’’ اجازت نامہ‘‘ لینا پڑتا تھا ۔۔۔آزادی کی نعمت کی قدر کریں

دونوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران اور اسرائیلی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا، فلسطینی عوام اور ان کے جائز نصب العین سے اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا، اور کانفرنس سے بامعنی اور تعمیری نتائج کی امید ظاہر کی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پی اے سی نے شوگر ملز مالکان کے ناموں کی فہرست فوری طلب کر لی
  • بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ”فتنہ الہندوستان“ کا گٹھ جوڑ بے نقاب، کئی دہشتگرد لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل
  • حریت رہنماء مولانا حکیم عبدالرشید کا کشمیر کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، چین سر فہرست
  • پی ڈی پی کی جدوجہد آئین، پرچم اور خصوصی حیثیت کے لیے ہے, التجا مفتی
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی بنگلہ دیش کے مشیر برائے امور خارجہ توحید حسین سے ملاقات
  • شمبن گل کا تاریخی کارنامہ، محمد یوسف کا 19 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
  • آبادی میں خوفناک اضافہ پاکستان کے سیاسی ایجنڈے سے غائب کیوں؟
  • مفتی مدثر احمد قادری کا وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • تعلیم برائے فروخت