عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف سینئر اداکارہ اور میزبان عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیئے گئے عہدے کو قبول کرنے سے معذرت کرلی۔
عفت عمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے اور ساتھ ہی ثقافتی مشیر کے عہدے کی پیشکش قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے بیان میں عفت عمر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ حکومت پنجاب کی جانب سے اس ذمہ داری کے لیے منتخب کیے جانے پر شکر گزار ہیں، تاہم غور و فکر کے بعد انہوں نے یہ پیشکش عاجزی کے ساتھ مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ محکمہ ثقافت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہیں اور اس کی کامیابی کی خواہاں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر منظرِ عام پر آئی تھی کہ عفت عمر کو صوبے بھر میں ثقافت کی بحالی کے لیے مشیر مقرر کیے جانے کی تجویز دی گئی تھی، جس کا مقصد پنجاب کی ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: عفت عمر نے
پڑھیں:
خاتونِ اول کے مرد ہونے کا دعویٰ کرنے پرپوڈکاسٹر کیخلاف مقدمہ
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی اہلیہ برجیت میکرون نے امریکی دائیں بازو کی معروف پوڈکاسٹر کینڈیس اوونز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ۔ مقدمہ ڈیلویئر سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے اور اس کا تعلق اوونز کی جانب سے برجیت میکرون کے مرد ہونے کے دعوے سے ہے، جسے میکرون جوڑے نے “جھوٹ اور تضحیک پر مبنی مہم” قرار دیا ہے۔
جھوٹی مہم اور سنگین الزامات
مقدمے کے مطابق اوونز نے اپنی پوڈکاسٹ اور یوٹیوب چینل کے ذریعے دعویٰ کیا کہ برجیت میکرون دراصل مرد ہیں اور ان کا اصل نام ژاں مشیل ٹروگنیو ہے، جو ان کے مرحوم بڑے بھائی کا نام ہے۔ اوونز نے میکرون جوڑے کی شخصی شناخت، شادی، خاندانی تعلقات اور ماضی سے متعلق کئی بے بنیاد باتیں پھیلائیں، جن کے باعث خاتونِ اول کو عالمی سطح پر نفرت، بُلیئنگ اور بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔
اوونز کی جانب سے ردعمل
کینڈیس اوونز نے مقدمے کو “غلط بیانیوں پر مبنی اور تشہیری حربہ” قرار دیا ہے۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ اس وجہ سے دائر کیا گیا کیونکہ برجیت میکرون نے انٹرویو کی متعدد درخواستیں مسترد کیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ ایک آزاد امریکی صحافی کے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔
قبل ازیں بھی عدالت سے رجوع
یہ پہلا موقع نہیں کہ برجیت میکرون نے ایسے الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کی ہو۔ 2021 میں بھی فرانسیسی عدالت میں دو خواتین کے خلاف مقدمہ جیتا گیا تھا، تاہم وہ کیس اپیل میں چیلنج ہو چکا ہے اور اب فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
غیر معمولی مقدمہ
میکرون جوڑے نے اپنے وکلاء کے ذریعے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اوونز کی جانب سے معافی یا تردید سے انکار کے بعد مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ مقدمہ عالمی رہنماؤں کی جانب سے غیر ملکی میڈیا پر ہتک عزت کا نایاب قانونی اقدام سمجھا جا رہا ہے۔