UrduPoint:
2025-06-09@02:28:06 GMT

شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 اپریل 2025ء) دوسری جانب شکی مزاج خواتین اپنے شوہر پر کڑی نگاہ کسی باڈی گارڈ کی مانند رکھتی ہیں اور خوامخواہ یہ تصور کرتی ہیں کہ ان کا افیئر کسی کے ساتھ چل رہا ہے۔ شک کی بیماری ہمارے معاشرے میں بہت سارے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔اگر اس شک کو زوجین تقویت دیں تو زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ یہ معاملہ ایسا ہے کہ جس کا رفع دفع ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔

یعنی ایک ایسا روگ ہے کہ اگر بروقت ختم نہ ہو یا اس کا مناسب حل نہ ڈھونڈا جائے تو باہمی چپقلش سے اچھا خاصا گھر پاتال بن جاتا ہے۔

شکی انسان اپنے آپ کو مریض نہیں گردانتا بلکہ شک کا سب سے گھمبیر مسئلہ یہ ہے کہ شکی مزاج اسے تسلیم بھی نہیں کرتا۔ ظاہر ہے جب تسلیم نہیں کرتے تو اس سے چھٹکارے کے لیے کچھ کرتے بھی نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

بلا تردد شک ہی یقین کی دیمک ہے۔

یہ لاعلاج مرض کی صورت تب اختیار کرتی ہے جب بیویاں شوہروں پر کڑی نگاہ رکھتی ہیں حتیٰ کہ نامدار شوہر کے فلاح وبہبود کے کام کو بھی منفی پیرائے میں پرکھتی ہیں۔ انہیں خدشہ لاحق ہو جاتا ہے کہ ان کے شوہر دوسری خواتین میں دلچسپی لیتے ہیں یا بیوی کا اس خبط میں مبتلا رہنا کہ ان کے شوہر کا افئیر ضرور کسی سے چل رہا ہوگا جبھی تو لیٹ گھر آتے ہیں۔

پھر ہر چیز میں نقص نکالنا، بات کا بتنگڑ بنانا ان کا شیوہ بن جاتا ہے۔ شوہر کے دفتر سے واپسی پر کپڑوں کا بغور جائزہ لینا، شوہر کے بناؤ سنگھار پر نظر رکھنا اور ہمیشہ اس تاک میں رہنا کہ شوہر کے موبائل کا پاس ورڈ معلوم ہو جائے۔

شوہروں کے حوالے سے بیگمات کی حساسیت اپنی جگہ مگر بعض شکی مزاج خواتین اس معاملے میں اس قدر حاسد و محتاط ہوتی ہیں کہ وہ چند گھڑیوں کے لیے بھی اپنے شوہر نامدار کی کسی دوسری خاتون کے ساتھ ضروری گفت و شنید کو بھی گوارا نہیں کرتیں۔

مضحکہ خیز بات کہ بعض سیاسی شخصیات کی بیویاں اہم سرکاری اجلاسوں میں بھی اپنے شوہر کو تنہا نہیں چھوڑتی بلکہ ان کے ہمراہ باڈی گارڈ کی مانند رہتی ہیں۔

شوہر پر شک کی ممکنہ وجوہات میں سے شوہر کا اوپن مائنڈڈ ہونا یا ڈبل اسٹینڈرڈ ہوتا ہے۔ شوہر کا دیگر خواتین سے خندہ پیشانی سے گفتگو کرنا، ان کے ساتھ ہنسنا بولنا، بیوی کو بہت کھٹکتا ہے۔

یہاں سے بھی بدگمانی پیدا ہوتی ہے۔ عورت خود کو کمتر سمجھتی اور شوہر پر مختلف طریقوں سے شک کرتی ہے۔

زبان زد عام ہے کہ شک و وہم کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔ اسی طرح اگر شوہر شکی مزاج ہو تو پھر بھی سکون غارت ہو جاتا ہے۔ بعض ذہنی مریض شوہر بلا وجہ کے شک کو پال پال کر ایک بلا بنا دیتے ہیں جو اس کے اعصاب پر سوار ہو جاتی ہے۔

مثلاً دفتر سے واپسی پر گھر میں آہستہ آہستہ اینٹری مارنا اور یہ تجسس رکھنا کہ گھر میں اس کی غیر موجودگی میں کیا ہو رہا ہے؟ فون پر کس سے باتیں ہو رہی ہیں؟ نیز تہذیب کے پیرائے میں کسی مرد کا بیوی کو سلام کرنا اور احوال دریافت کرنا اس پر شوہر کا سوالیہ نشان اٹھانا، اگر بیوی کسی شخص کے کام کی تعریف کردے تو یہ سمجھنا کہ وہ اس پر فریفتہ ہے۔

ایسے شوہروں کی کافی تعداد پائی جاتی ہے جنہوں نے اپنی بے گناہ بیویوں کو بےجا شک کے باعث قتل کردیا یاخودکشی کرلی۔

کتنا عجیب رویہ ہے کہ اگر بیوی بے تکلف ہو تو اسے برا لگتا ہے۔ اس طرز کے سارے اعمال اسکی غیرت برداشت نہیں کرتی لیکن وہ خود اپنے لیے دیگر خواتین کے ساتھ ہنسنا بولنا جائز قرار دیتا ہے، بزنس ڈنر کے نام پہ ہائی ٹی سلاٹ بک کرتا ہے، کاروباری مجبوری کے نام پہ ہاتھ ملاتا ہے ان سے جس حد تک ممکن ہو بے تکلفی اپنا حق سمجھتا ہے۔

ایسی خواتین جو ان سے خوش گپیاں کریں وہ خوش اخلاق ہیں مگر اپنے گھر کی خواتین سے کچھ کوتاہی ہوجائے تو وہ بدکردار ہیں۔

زوجین کا باہمی شک کرنے کی وجہ سےکوئی واقعہ، قصہ، ڈرامہ یا کہانی ہوتی ہے۔ کبھی کسی فلم سے متاثر ہو کر میاں اپنی بیوی کو اسی روپ میں دیکھنے لگ جاتا ہے یا بیوی سوچتی ہے کہ فلاں ہیروئن جو اپنے شوہر پر نگاہ رکھتی ہے اس کا کرادر مجھے نبھانا چاہیے وغیرہ۔ مسائل کو زیر بحث نہ لانا بھی شک کی بنیادی وجوہات میں سے ایک وجہ ہے۔ لہذا مسائل تب جنم لیتے ہیں جب غلط فہمی دل میں بٹھائی جائے اور کھل کر بات نہ ہو۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اپنے شوہر شکی مزاج جاتی ہے شوہر کا شوہر پر جاتا ہے شوہر کے کے ساتھ

پڑھیں:

معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف

کراچی (اوصاف نیوز)پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار ہمایوں سعید نے اپنی ازدواجی زندگی کے کچھ انوکھے اور دلچسپ پہلوؤں سے پردہ اٹھاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے پاؤں تک دباتے ہیں۔

ہمایوں سعید نے اپنی اہلیہ ثمینہ احمد کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شادی کے ابتدائی دنوں میں محبت اتنی گہری نہیں تھی، لیکن وقت کے ساتھ یہ رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا گیا۔

ہمایوں نے مسکراتے ہوئے ایک دلچسپ شکایت کی کہ ان کی بیوی نے آج تک ان سے ’’آئی لو یو‘‘ نہیں کہا، حالانکہ وہ ہمیشہ ان کا خیال رکھتی ہیں۔ ’’میں خود اکثر انہیں فون پر ’آئی لو یو‘ اور ’آئی مس یو‘ کہتا ہوں، لیکن ان کی طرف سے ایسا کوئی جواب نہیں آتا‘‘۔

اداکار نے زور دے کر کہا کہ حقیقی محبت صرف الفاظ تک محدود نہیں ہوتی۔ ’’محبت میں عزت اور بھروسہ ضروری ہے۔ میں اپنی بیوی سے صرف زبانی نہیں، بلکہ اپنے رویے اور عمل سے بھی محبت کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔

ہمایوں نے اپنی ازدواجی زندگی کا ایک مزیدار واقعہ بھی شیئر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ ’’جب میری بیوی ناراض ہوتی ہیں، چاہے غلطی میری نہ بھی ہو، میں انہیں منانے کےلیے ان کے پاؤں تک دبا لیتا ہوں۔ میں معافی مانگتا ہوں اور جب تک وہ راضی نہ ہوجائیں، ان کے پاؤں دباتا رہتا ہوں‘‘۔

یہ انکشافات ہمایوں سعید نے ایک انٹرویو کے دوران کیے، جہاں انہوں نے اپنی شادی کے ابتدائی دنوں سے لے کر موجودہ دور تک کے سفر پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ان کی زندگی کا تصور بھی اپنی اہلیہ کے بغیر ادھورا لگتا ہے۔

یاد رہے کہ ہمایوں سعید اور ثمینہ احمد کی شادی کو دو دہائیوں سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، اور ان کا یہ رشتہ شوبز انڈسٹری میں مثالی سمجھا جاتا ہے۔

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری

متعلقہ مضامین

  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے مبینہ قاتل عمر حیات کے والد کی گفتگو سامنے آگئی
  • معروف پاکستانی ادارکارہمایوں سعیدکا اپنی بیوی کے پاؤں دبانے کا انکشاف
  • حافظ آباد; شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والاایک اورملزم پولیس مقابلے میں ہلاک
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
  • ’’چھ ماہ میں مرجاؤ گے‘‘؛ ڈاکٹر کی وارننگ نے عدنان سمیع کی زندگی بدل دی
  • حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث دوسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
  • روحانی تربیت یا عملی زندگی سے فرار؟