دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی فوجیوں کا مودی حکومت کے خلاف بغاوت آمیز بیان: “ہمیں انصاف نہیں، ذلت ملی ہے۔ بھارتی سرحدوں پر تعینات فوجی اہلکاروں کی جانب سے حالیہ دنوں میں شدید بے چینی اور اضطراب کی کیفیت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک فوجی اہلکار نے “انڈیا واچ” نامی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نہ صرف مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ اپنی حالتِ زار اور سسٹم کی ناکامیوں کا بھی کھل کر اظہار کیا۔
مذکورہ فوجی اہلکار نے اپنے جذباتی بیان میں کہا کہ”ہم پاکستان چائے پینے نہیں، ایک ذمہ داری کے تحت گئے تھے۔ لیکن آج ہمیں اپنے ہی ملک میں شک و شبہ کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ میرا بچہ مجھ سے سوال کر رہا ہے: ‘کیا میرے پاپا دہشت گرد ہیں؟انہوں نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “مودی جی! آپ نے تو شادی بھی نہیں کی، آپ کیا جانیں خاندان کا درد کیا ہوتا ہے؟ میں چیخ چیخ کر تھک چکا ہوں۔ میں زندگی کی بھیک مانگ رہا ہوں، کرایہ مانگ رہا ہوں۔ اور آپ لوگ صرف حکومت کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ اگر کرایہ چاہیے، تو جا کر پاکستان سے مانگو۔ ہمیں بدنام نہ کرو!

اہلکار نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ”یہ حکومت بند کر دو اگر آپ سے سنبھالی نہیں جا رہی۔ آج کے بعد اگر حالات ایسے ہی رہے تو فوجی حکومت سنبھالیں گے۔ ہماری شکلیں دیکھ لو، ہم انسان نہیں، تماشہ بن چکے ہیں۔فوجی اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ جو کوئی حکومت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے، اسے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ “یہ آزاد بھارت نہیں رہا، مودی نے ہمیں غلام بنا دیا ہے۔ آپ دنیا کے لیڈروں سے گلے ملتے ہیں، لیکن ہمیں تین مہینے سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔ ہم اپنے حق کے لیے ترس رہے ہیں۔
فوجی نے مودی پر براہ راست الزامات عائد کیے کہ وہ صرف بیانات تک محدود ہیں جبکہ زمینی حقائق میں بھارتی سپاہی شدید مسائل کا شکار ہیں۔ ویڈیو میں فوجی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بنیادی سہولیات، تنخواہوں اور فلاحی اقدامات میں غفلت برتی جا رہی ہے۔
ویڈیو کے مطابق سابق فوجی نے کہا، “ہمیں اپنے سپاہیوں کے لیے بنیادی حقوق نہیں دیے جا رہے، اور اگر بھارتی حکومت نے ہمیں ہمارا حق نہ دیا تو میں پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کروں گا۔”انہوں نے مزید کہا، “آج بھارت میں انصاف کی جگہ عدالتیں اسکول اور کالج بن چکی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے گلے ملنے کے لیے وقت ہے، لیکن اپنے ہی سپاہیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔”
ویڈیو میں موجود شخص کا کہنا تھا کہ اس کا بیٹا بھی ریٹائرمنٹ کے بعد گورنر بننا چاہتا ہے اور وہ بھی اس نظام کا حصہ بن کر اپنا حق مانگ رہا ہے، نہ کہ بھیک۔یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور عوامی سطح پر اس پر مختلف آراء کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کئی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق فوجیوں اور شہداء کے اہل خانہ کو ان کا جائز حق فوری طور پر دیا جائے۔یہ واقعہ ایک بار پھر بھارت میں سابق فوجیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہا ہے۔

میرا بچہ بھی مجھ سے پوچھ رہا ہے کیا میرا باپ دہشت گرد ہے مودی جی اپ نے تو شادی کی نہیں ہے میرا چیخ چیخ کر جو ہے کلاسی کیا ہے میں اپنی زندگی کی بھیک مانگ رہا ہوں کرایہ مانگ رہا ہوں اپ لوگ صرف حکومت کا کھیل کھیل رہے ہیں جا کر پاکستان سے کرایہ مانگو یہ جو اپ حکومت کر رہے ہیں اس حکومت کو بند کر دیں اگر اپ سے حکومت نہیں سنبھالی جاتی تو اج کے بعد بھارت کے فوجی حکومت سنبھالیں گے اپ یہ دیکھ لیں ان کی شکلیں دیکھ لیں فوجیوں کی صورتیں تبدیل ہو گئی ہیں۔
ہماری فوج کو تماشہ بنا کے رکھا ہے اگر کوئی بولتا ہے تو اسے اپ جیل میں ڈال دیتے ہیں ایسے حالات نہیں چل سکتے مودی نے ازاد بھارت میں ہمیں غلام بنا دیا ہے باہر ملکوں میں جا کر گلے ملتے ہیں ہم اپنے فوجیوں سے پہلے ا کر ملے تین مہینے ہو گئے ہیں ہم اپ سے تنخواہیں مانگ رہے ہیں لیکن اپ کوئی تنخواہ نہیں دے رہے ہیں انصاف بھی یہاں پر ناپید ہو چکا ہے جج بھی انصاف دینے سے بھاگ رہے ہیں ہم اج دیش میں انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں بھارت میں انصاف نہیں ملتا ہماری حالت اپنے پاس دیکھ لیں ہمیں کہتے ہیں کہ کورٹ کچہری جائے لیکن وہاں پر بھی انصاف نہیں ملتا

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں انصاف کا حصول بھی ایک خواب بن چکا ہے۔ “یہاں جج بھی انصاف دینے سے بھاگ رہے ہیں، ہم آج دیش میں انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ کورٹ کچہری کا کہا جاتا ہے، لیکن وہاں بھی کچھ نہیں ملتا۔یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی فوج کے نچلے طبقے میں کس حد تک مایوسی اور غصہ بڑھ چکا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق اگر یہ جذبات مزید پھیلتے گئے تو مودی حکومت کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
https://dailyausaf.

com/wp-content/uploads/2025/04/whatsapp-video-2025-04-24-at-8.32.21-pm.mp4
مزید پڑھیں :پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی بھیک مانگ مانگ رہا ہوں فوجی اہلکار مودی حکومت بھارتی فوج بھارت میں میں انصاف حکومت کو رہے ہیں رہا ہے

پڑھیں:

مودی کے ترقیاتی دعوؤں کا پردہ فاش: بی جے پی منشور کا پوسٹ مارٹم کردیا گیا

نریندر مودی کے ”وکست بھارت“ اور ”سب کا وکاس“ جیسے دعووں کی حقیقت ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین پروفیسر ایم وی راجیو گوڈا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2024 کے منشور اور پچھلے گیارہ برسوں کے حکومتی وعدوں کو ”جھوٹ کا پلندہ“ قرار دے دیا۔

راجیو گوڈا نے اپنی تحقیقی رپورٹ ”ایک اور بار جُملہ سرکار“ میں بی جے پی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے جھوٹے وعدوں اور کھوکھلے نعروں سے عوام کو دھوکہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”گیارہ سال جھوٹے وکاس کے وعدے“ مودی حکومت کی اصل حقیقت کو آشکار کرتے ہیں۔

راجیو گوڈا نے مودی حکومت کے مقامی دفاعی پیداوار کے دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج بھی بھارت اپنی 40 فیصد دفاعی ضروریات درآمدات سے پوری کرتا ہے۔ ”مشن موڈ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ“ کے تحت شروع کیے گئے 55 منصوبوں میں سے 23 منصوبے شدید تاخیر کا شکار ہیں، جو حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

گوڈا نے کہا کہ مودی حکومت معاشی محاذ پر بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ گزشتہ سال بھارت کی ترقی کی شرح محض 6.5 فیصد رہی، جو کووڈ کے بعد کی کم ترین سطح ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں دولت کی تقسیم شدید غیر منصفانہ ہو چکی ہے؛ صرف 1 فیصد اشرافیہ کے پاس 40 فیصد دولت ہے جبکہ ملک کی نصف غریب آبادی محض 3 فیصد دولت پر گزارا کر رہی ہے۔

راجیو گوڈا نے انکشاف کیا کہ بھارت آج بھی گلوبل ہنگر انڈیکس میں 105ویں نمبر پر ہے۔ مفت گندم کی اسکیموں کے باوجود غریب عوام کو خوراک میسر نہیں، اور ہر تیسرا بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ 32 فیصد سے زائد بچے کم وزن کے مسئلے میں مبتلا ہیں، جو کہ ایک خطرناک انسانی بحران کا اشارہ ہے۔

بی جے پی نے 700 قبائلی اسکولوں کا اعلان کیا، لیکن 300 اسکول آج بھی غیر فعال ہیں۔ راجیو گوڈا نے طنزاً سوال کیا کہ ”کیا اسکول بنانا اور چلانا بھی راکٹ سائنس ہے؟“

رپورٹ کے مطابق بھارت میں بے روزگاری کی شرح 15 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔ مودی نے ہر سال 2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا، مگر کروڑوں نوجوان آج بھی بے روزگار ہیں۔ گوڈا نے کہا کہ ”وکست بھارت“ کا خواب دراصل وعدوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

پروفیسر راجیو گوڈا کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا ترقیاتی ماڈل اشتہار، نعروں اور میڈیائی مہمات پر مبنی ہے، جبکہ زمینی حقیقت فاقہ کشی، بے روزگاری اور محرومی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اب مزید دھوکہ نہ کھائیں، اور حقیقت کو پہچانیں۔

یہ رپورٹ مودی حکومت کے ترقیاتی بیانیے کے خلاف ایک واضح اور مدلل چارج شیٹ کے طور پر دیکھی جا رہی ہے

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • راجوری، بھارتی فوجیوں کی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی
  • مودی حکومت پڑوسی ممالک کیساتھ بامعنی بات چیت میں ناکام ہے، شرد پوار
  • مودی حکومت کا تیسرا دور بھی ناکام، ملک کو کمزور اور لاچار بنایا گیا، سنجے راؤت
  • بارود اور دلیل کا چراغ
  • مودی کے ترقیاتی دعوؤں کا پردہ فاش: بی جے پی منشور کا پوسٹ مارٹم کردیا گیا
  • مودی کا ترقی کا بیانیہ بے نقاب، بھارت معاشی طور پر ناکام، تمام وعدے زمیں بوس
  • ہیوسٹن میں سکھوں اور کشمیریوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم، اختلافِ رائے گناہ ؛ مودی سرکار میں سنسر شپ بڑھ گئی
  • بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری