بھارت میں قید پاکستانیوں کے جعلی انکاؤنٹرز کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے مبینہ حملے کے بعد بھارت کا ایک اور مکروہ منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیاں پہلے سے جبری طور پر قید کیے گئے پاکستانی شہریوں کو جھوٹے الزامات میں ملوث کرنے اور جعلی مقابلوں میں شہید کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
اس سے قبل بھارت اکتوبر2021ء میں ایک پاکستانی شہری ضیا مصطفیٰ کو دوران حراست فیک انکاؤنٹرمیں شہید کر چکا ہے۔
اسی طرح محمد علی حسن جو 2006ء سے قید تھا اسے اگست 2022ء میں مار دیا گیا۔ذرائع کے مطابق 2003ء سے اب تک 56 بے گناہ پاکستانی شہری بھارتی خفیہ اداروں کی غیر قانونی قید میں ہیں جنہیں بھارت جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فوج جعلی انکاؤنٹر اسپیشلسٹ بن گئی
بھارت ان قیدیوں سے تشدد کے ذریعے پاکستان کے خلاف زبردستی بیانات دلوا سکتا ہے یا انہیں دہشتگرد ظاہر کر کے جعلی انکاؤنٹرز میں قتل کر سکتا ہے۔ غیر قانونی طور پر قید پاکستانیوں میں محمد ریاض، محمد عبداللہ مکی، ظفر اقبال، نوید الرحمان، محمد عباس، محمد زبیر، سجاد بلوچ، سلمان شاہ، امجد علی، نذیر احمد، محمد یعقوب، قادر بخش سمیت کئی افراد شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا ڈھونگ رچا کر کوئی جارحانہ کارروائی کر سکتا ہے۔ پاکستان کی عسکری قیادت اور سکیورٹی ادارے کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کی غیرقانونی سرگرمیوں کا نوٹس لے اور ان بے گناہ پاکستانیوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
ویب ڈیسک : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔
امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی رہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شدید گرمی کی لہر, پیٹ اسٹروک کا خدشہ
انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔
شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔