قلات، سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں 2 خواتین اور بچے سمیت 4 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ویز ذرائع کے مطابق قلات کے علاقے امیری میں سڑک کنارے نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے پک اپ گاڑی میں سوار 2 خواتین اور ایک بچے سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی دھماکے میں 2 خواتین اور ایک بچے سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق قلات کے علاقے امیری میں سڑک کنارے نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے پک اپ گاڑی میں سوار 2 خواتین اور ایک بچے سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق افراد میں عبداللہ، گل بانو بنت خیر محمد، بی بی حسینہ اور ایک بچہ شامل ہے جبکہ زخمیوں میں علی جان، محمد حیات، میر گل، عزت خان، محمد اسلم شامل ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لیویز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لیکر نعشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔لیویز حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بچے سمیت 4 افراد جاں بحق سڑک کنارے نصب خواتین اور اور ایک
پڑھیں:
سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ خراب ہونے سے انتقال کر جانے والے مریض کی لاش اور 5 افراد لفٹ میں پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سول اسپتال کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں پھنسے افراد کی جانب سے موبائل فون پر اطلاع دینے پر رشتے داروں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ سول اسپتال کے سرجیکل وارڈ کی لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ بعد ازاں لفٹ کے باہر جمع ہونے والے افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لفٹ کا دروازہ توڑ کر پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالا اور لاش منتقل کی۔ حیدرآباد کے شہری عطا محمد ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں دوران علاج ان کا انتقال ہوا، جس کے بعد لواحقین لاش لفٹ کے ذریعے نیچے لا رہے تھے اور اسی دوران لفٹ خراب ہوگئی۔