روہت شیٹی نے کن دو فلموں کا سیکوئل بنانے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی ایکشن فلموں کے تخلیق کار روہت شیٹی نے رنویر سنگھ کی 'سمبا' اور اکشے کمار کی 'سوریاونشی' کے سیکوئل بنانے کا اعلان کردیا۔
معروف فلم ساز روہت شیٹی نے تصدیق کی ہے کہ 'سمبا 2' اور 'سوریاونشی 2' بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
روہت شیٹی نے بتایا کہ جب 2011 میں پہلی بار 'سنگھم' بنائی تھی تو اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک پورے "پولیس یونیورس" کی بنیاد بن جائے گی۔
فلم ساز نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ پولیس یونیورس کا پہلی بار خیال 'سمبا' کے اسکرپٹ پر کام کرتے ہوئے آیا تھا۔
روہت شیٹی نے کہا کہ پولیس یونیورس میں نئے چہرے ہوں گے اور یہ یونیورس مزید آگے بڑھے گی۔
فلم ساز روہت کی حالیہ فلم 'سنگھم اگین' میں اجے دیوگن، دیپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ، اکشے کمار، ارجن کپور، ٹائیگر شروف اور کرینہ کپور شامل تھے۔
روہت شیٹی نے سمبا 2 اور سوریا ونشی 2 کی کاسٹ اور شوٹنگ کے حوالے سے تاحال کچھ نہیں بتایا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ میں زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کا منصوبہ تیارہے‘سردارمحمد بخش مہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-11
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کے لیے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے “کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ” کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں جن میں فی ایکڑ پیداوار بڑھانے، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے جو 2028 تک جاری رہے گا۔ اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔وزیر زراعت نے بتایا کہ ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں جہاں لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت ہوئی۔سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ تربیت مکمل کرنے والے کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنا سکیں اور دوسروں کے لیے مثال قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے یہ عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔