غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
غزہ:
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (IOM) نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد سے زائد مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس سے لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ادارے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں داخلے کے راستے فوری طور پر کھولے تاکہ پناہ گاہی امداد متاثرہ افراد تک پہنچائی جا سکے۔
بین الاقوامی ادارے نے اقوام متحدہ کے انسانی امور کی رابطہ ایجنسی (OCHA) کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جاری کارروائیوں کے باعث غزہ کے شہری شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
آئی او ایم نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ محفوظ جگہ نہ ہونے کے باعث خاندان کھنڈرات میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
ادارے کے مطابق، امدادی سامان اور پناہ گاہی سہولیات موجود ہیں لیکن داخلی راستوں کی بندش کے باعث غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں ہو رہی۔ آئی او ایم نے واضح کیا کہ اگر راستے کھول دیے جائیں تو فوری طور پر متاثرین کو ضروری امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ کے داخلی راستے مکمل طور پر بند کر رکھے ہیں، جس کے باعث نہ صرف امدادی سامان کی فراہمی معطل ہو چکی ہے بلکہ قحط کے خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کے 30 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا، امداد کی فراہمی روکنے کا فیصلہ برقرار
صیہونی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے بیشتر علاقے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، اور تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔
یہ صورتحال اس وقت بھی جاری ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات کے تحت مقدمہ زیر سماعت ہے۔ اس کے باوجود، اسرائیلی جارحیت میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
سٹی42: سعودی امدادی ادارے نے آزاد کشمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بڑا انسانی اقدام کرتے ہوئے 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم کر دیں۔ اس مدد سے 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید ہوئے۔
کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) نے آزاد جموں و کشمیر کے سات اضلاع میں قدرتی آفات اور نقل مکانی پر مجبور ہونے والے خاندانوں میں 4,000 شیلٹر اور نان فوڈ آئٹمز (NFI) ریلیف کٹس تقسیم کر کے ایک اہم انسانی مشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
یہ بڑی سطح پر امدادی سرگرمی سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) آزاد کشمیر کے اشتراک سے انجام دی گئی، جس میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں یہ کٹس تقسیم کی گئیں، جن میں شامل ہیں:
* مظفرآباد (325 کٹس)
* وادی جہلم (542)
* نیلم (433)
* کوٹلی (766)
* بھمبر (151)
* پونچھ (881)
* حویلی (902)
ہر ریلیف کٹ میں ہنگامی ضروریات کی اشیاء شامل تھیں، جن میں عارضی پناہ گاہ کا سامان، سولر پینلز بمع ایل ای ڈی لائٹس، گرم کمبل، پلاسٹک چٹائیاں، باورچی خانے کا ساز و سامان، پانی کے کولر اور جراثیم کش صابن شامل تھے ۔ یہ سب ضروری سامان متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد کے ساتھ ساتھ طویل المدتی سہارا فراہم کرنے کی گرض سے فراہم کیا گیا۔
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
یہ منصوبہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA)، SDMA اور مقامی شراکت دار حیات فاؤنڈیشن کے اشتراک سے مکمل کیا گیا، جس سے براہِ راست 28,155 افراد مستفید ہوئے۔ یہ کنگ سلمان ریلیف KSrelief کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی انسانی خدمات کا مظہر ہے۔
ڈی جی SDMA سردار وحید نے مظفرآباد میں سعودی ادارہ کے امدادی سامان کی تقسیم کی تقریب میں شرکت کی اور سعودی عرب اور KSrelief کی بروقت اور موثر امداد کو سراہا۔
انہوں نے کہا: "یہ تعاون سعودی عرب اور آزاد کشمیر کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات کا عکاس ہے۔ امداد شفافیت، مؤثریت اور عزت کے ساتھ ضرورت مندوں تک پہنچی ہے۔"
علیزے شاہ اور اداکارہ منسا ملک سوشل میڈیا پر آمنے سامنے
یہ امدادی سرگرمی KSrelief کی قدرتی آفات سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں میں بحالی و استحکام کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ تنظیم پاکستان میں انسانی مشکلات کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے اور مربوط، ضروریات پر مبنی امداد کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، 2 افراد ہلاک,2 زخمی