بشریٰ انصاری کو زارا نور عباس کے ڈانس کی تعریف کرنے پر شدید تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کو اپنی بھانجی زارا نور عباس کی کلاسیکل ڈانس کی تعریف کرنا مہنگا پڑگیا۔
حال ہی میں زارا نور عباس نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مداحوں کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ کلاسیکل رقص کرتی نظر آئیں۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں زارا نور عباس نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پریگنینسی کے بعد سے ڈانس کرنا چھوڑ دیا تھا تاہم اب وہ دوبارہ اپنے فن ’کتھک‘ کی طرف لوٹ رہی ہیں۔
زارا کی اس ویڈیو پر ان کی خالہ سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کمنٹ کرتے ہوئے زارا کو خرب سراہا اور خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ہر ہفتے میں ایک مرتبہ زارا کو ڈانس کرتا دیکھنا چاہتی ہیں۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین نے بشریٰ انصاری کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس ویڈیو پر بھرپور تبصرے کیے۔
View this post on InstagramA post shared by Zara Noor Abbas Siddiqui (@zaranoorabbas.
سوشل میڈیا صارفین نے بشریٰ انصاری کو زارا کا ڈانس سرہانے پر شیدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں انکا کہنا ہے کہ وہ اداکارہ کے اس ردعمل پر حیران ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انصاری کو
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی افسر گرفتار
اسرائیلی فوج کی سابق ایڈوکیٹ جنرل میجر جنرل یفات تومر یروشلمی کئی گھنٹوں تک لاپتا رہنے کے بعد منظر عام پر آگئیں جس کے بعد انہیں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی قیدی سے اجتماعی تشدد کی ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق تومر یروشلمی نے گزشتہ دنوں اپنے فوجی عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان کے اہلِ خانہ نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ وہ لاپتا ہیں، جس کے بعد پولیس، فوج اور ریسکیو اداروں نے تل ابیب کے نزدیک ‘ہتزوک ساحل’ کے علاقے میں زمینی و فضائی سرچ آپریشن شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
ان کی گاڑی ساحل کے قریب ملی جبکہ گھر سے ایک خط بھی برآمد ہوا جسے بعض میڈیا اداروں نے ‘خودکشی کا نوٹ’ قرار دیا۔
بعد ازاں انہیں ‘سدی تیمن جیل’ ویڈیو اسکینڈل کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا۔ تومر یروشلمی نے مبینہ طور پر ایک ویڈیو میڈیا کو فراہم کی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر جنسی تشدد کرتے دکھایا گیا تھا۔ اس کیس میں فوج کے سابق چیف پراسیکیوٹر کرنل ماتن سولو موش کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں پر ویڈیو لیک کرنے، انصاف میں رکاوٹ ڈالنے اور تحقیقات میں غلط بیانات دینے کے الزامات ہیں۔ 5 فوجی اہلکاروں پر اس واقعے کا مقدمہ چل رہا ہے، جس کے خلاف دائیں بازو کے سیاستدانوں نے سخت ردعمل دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
تومر یروشلمی حالیہ دنوں شدید دباؤ میں تھیں، کیونکہ ان پر سخت گیر حلقوں نے فوج کی بدنامی اور دھوکا دہی کے الزامات لگائے تھے۔ ان کے گھر کے باہر احتجاج کی کال بھی دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل جیل فلسطین فوج قیدی