بھارت کے جارحانہ طرزِ عمل کا پوری قوم منہ توڑ جواب دیگی: مولانا فضل الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
مولانا فضل الرحمٰن— فائل فوٹو
سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت کے اس جارحانہ طرزِ عمل کا پوری قوم منہ توڑ جواب دے گی۔
بھارتی رویے کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی تائید کرتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے قوم کا مورال بلند ہوا ہے۔
سینیٹ میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں حالیہ واقعات پر قرارداد پیش کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ وطن کے دفاع کے لیے پوری قوم ایک صف میں ہے، بھارت اپنی ناکام سیکیورٹی کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوری قوم بغیر کسی ابہام کے قومی سلامتی کمیٹی کے مؤقف کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی کے مولانا فضل الرحم ن پوری قوم
پڑھیں:
بچوں میں جارحانہ رویے اور چیخنے چلانے کی وجہ اسمارٹ فونز کا استعمال، تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: اگر آپ کے بچے غصے میں آ کر چیختے چلاتے ہیں یا لاتیں مارنے جیسا رویہ اختیار کرتے ہیں تو اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اسمارٹ فونز اور دیگر اسکرینز کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق بچوں کا اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا ان کے رویے میں بگاڑ، ذہنی مسائل اور سماجی کمزوریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق میں 10 سال سے کم عمر 117 بچوں کو شامل کیا گیا اور ان کی اسکرین ٹائم عادات اور رویوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا، جو بچے روزانہ دو گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت اسمارٹ فون یا ویڈیو گیمز پر صرف کرتے ہیں، ان میں انزائٹی، ڈپریشن اور جارحانہ رویوں کا امکان کئی گنا زیادہ ہوتا ہے۔
مطالعے میں خاص طور پر بتایا گیا کہ2 سال سے کم عمر بچوں کے لیے اسکرین کا ہر لمحہ منفی اثر رکھتا ہے،2 سے 5 سال کی عمر میں اگر بچے روزانہ ایک گھنٹے سے زیادہ اسکرین کے سامنے وقت گزارتے ہیں تو ان میں جذباتی بگاڑ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
6 سے 10 سال کے بچے اگر روزانہ دو گھنٹے یا اس سے زائد اسمارٹ فون یا ویڈیو گیمز استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف ان کے اندر غصہ اور چڑچڑاپن بڑھتا ہے بلکہ وہ جذبات کو سمجھنے اور کنٹرول کرنے میں بھی ناکام رہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق اسمارٹ فونز پر گیمز کھیلنے والے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کیونکہ یہ سرگرمی نہ صرف انہیں حقیقت سے دور کرتی ہے بلکہ ان کی سماجی مہارتیں اور ہمدردی جیسے جذبات بھی متاثر ہوتے ہیں۔
ماہرین والدین کو تجویز کرتے ہیں کہ وہ بچوں کے اسکرین ٹائم کو محدود کریں اور انہیں حقیقی زندگی کی سرگرمیوں میں مشغول کریں تاکہ وہ بہتر جذباتی، ذہنی اور سماجی نشوونما حاصل کر سکیں۔
یہ تحقیق والدین، اساتذہ اور پالیسی سازوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے کہ اسمارٹ فونز بچوں کی ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ بچوں کی اسکرین سے دوستی کو متوازن بنایا جائے۔