احتجاجی ریلی میں شریک تمام تمام مسلمانوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ظالم اور وحشی ریاست اسرائیل اور اس کے حامی امریکہ کی شدید مذمت کی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل و امریکہ کے عالم انسانیت پر ظلم و بربریت کے خلاف امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان گلگت بلتستان ریجن کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت سے سی ایم ہاوس چنار باغ تک احتجاجی ریلی بعنوان آزادی فلسطین مارچ نکالی گئی، جس میں گلگت بلتستان کے تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی ریلی میں شریک تمام تمام مسلمانوں نے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ظالم اور وحشی ریاست اسرائیل اور اس کے حامی امریکہ کی شدید مذمت کی۔ اس ریلی کے موقع پر متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ ہم فلسطینی عوام کے جائز حقِ خودارادیت، اپنی سرزمین پر خود مختاری اور مکمل آزادی کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔ اسرائیل کا ناجائز قبضہ، غزہ پر وحشیانہ حملے، فلسطینیوں کی اجتماعی سزائیں اور انسانی حقوق کی پامالی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر روکا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری قتل عام، بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہلاکتوں کو فوری طور پر روکا جائے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرے اور اسرائیل پر دباؤ بڑھائے تاکہ غزہ کا محاصرہ ختم ہو۔  

قرارداد کے مطابق مسجد اقصیٰ اسلامی مقدسات کا مرکز ہے۔ ہم اسرائیلی فوج اور یہودی انتہا پسندوں کی مسجد اقصیٰ میں دخل اندازی، فلسطینی نمازیوں پر تشدد اور یروشلم (القدس) کی فلسطینی شناخت کو مٹانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانیوں پر پابندی، خصوصاً وہ سیاستدان، سفارتکار ،صحافی یا کاروباری افراد جنہوں نے اسرائیل کا سفر کیا ہو۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ان کے پاسپورٹ ضبط کیے جائیں۔ فلسطین کی حمایت میں عملی اقدامات، جیسے  اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت، اسرائیل پر اقتصادی پابندیوں کی وکالت اور فلسطینیوں کو فوجی و مالی امداد کیا جائے۔ قرارداد میں تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کریں۔ فلسطینیوں کی سیاسی، قانونی اور عسکری حمایت کریں۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قراردادیں پیش کریں اور انہیں نافذ کرائیں۔ ہم ان ممالک کی مذمت کرتے ہیں جو انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن فلسطینیوں کے قتل عام میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو دی جانے والی تمام فوجی اور مالی امداد بند کی جائے۔  

اجتماع کے موقع پر عہد کیا گیا کہ فلسطین کی آزادی تک احتجاج اور بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔ اسرائیلی مصنوعات اور کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر فلسطین کیلئے آواز بلند کریں گے۔ ہم پاکستانی حکومت، عالمی اداروں اور تمام انصاف پسند قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کو روکیں۔ فلسطینیوں کو ان کا جائز حق دلائیں۔ جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی حکام کو انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (ICC) میں پیش کیا جائے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ آج کا یہ اجتماع  گلگت بلتستان کی زمینیں، پہاڑ، معدنی ذخائر سمیت تمام خزانے یہاں کی عوام کی ملکیت سمجھتا ہے، انہیں لوٹنے کیلئے بنائے جائے والے تمام ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ آج کا یہ اجتماع گزشتہ سات ماہ سے بند پاراچنار روڈ کو فی الفور کھول کر مسافروں کیلئے محفوظ بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریاست اسرائیل فلسطین کی کرتے ہیں کے خلاف گیا کہ

پڑھیں:

غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی میزبانی میں پیر کے روز غزہ کی تازہ صورتحال اور جنگ بندی کے مستقبل پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا، جس میں متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس انہی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تسلسل ہے جنہوں نے 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، استنبول میں ہونے والے اجلاس میں 10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ہاکان فیدان اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تراشنے کی کوششوں کی مذمت کریں گے اور اس بات پر زور دیں گے کہ عالمی برادری کو تل ابیب کے اشتعال انگیز اقدامات کے خلاف مضبوط اور مؤثر موقف اختیار کرنا ہوگا۔

ترک وزیر خارجہ اس بات پر بھی زور دیں گے کہ مسلم ممالک کو مشترکہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے جنگ بندی کو مستقل امن میں تبدیل کرنے کے لیے مربوط کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ یہ بھی واضح کریں گے کہ غزہ میں پہنچنے والی انسانی امداد ناکافی ہے اور اسرائیل اپنی انسانی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ہاکان فیدان اس بات کو بھی اجاگر کریں گے کہ غزہ میں مسلسل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی انسانی اور قانونی تقاضہ ہے، لہٰذا اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہیے تاکہ امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اجلاس میں فلسطینی انتظامیہ کو غزہ کی سلامتی اور انتظامی امور کی ذمہ داری دینے کے حوالے سے عملی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا، تاکہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا تحفظ ہو اور دو ریاستی حل کے وژن کو تقویت ملے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز پر آئندہ کے اقدامات کے لیے بھی مشاورت اور قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کریں گے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب؛ صدرِ مملکت کی شرکت
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی