خیبرپختونخوا میں رواں سال پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ، مجموعی تعداد 8 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران اب تک پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا اور ضلع بنوں کے حکام نے تصدیق کی ہے، جس کے بعد ملک میں رواں برس رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
ضلع بنوں کی یونین کونسل سین تانگہ میں 15 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور مذکورہ بچے کے ماحولیاتی نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھیج دیے گئے ہیں۔
اس طرح اس سال خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 3 ہو گئی ہے، صوبے میں اس سال کا پہلا پولیو کیس ضلع ڈیرہ اسماعیل خان، دوسرا کیس تور غر سے رپورٹ ہوا تھا۔
پاکستان بھر میں رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے، جن میں سندھ سے4، خیبرپختونخوا سے 3 اور پنجاب سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ملک بھر میں پولیو کے 74 پولیو کیسز رپورٹ ہو ئے تھے، جن میں بلو چستان سے 27، سندھ سے 23، خیبر پختونخوا سے 22، پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس شامل تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا، 200 سے زائد کیسز کا حوالہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو خط لکھ دیا، سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے خط تحریر کیا ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خط 9 صفحات پر مشتمل ہے، خط کا عنوان ”آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ“ ہے، خط میں عمران خان نے اپنے اوپر 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے، سابق وزیراعظم نے خود کو اور اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی و انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
خط میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 4 ماہ میں 2 بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی، بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کروائی گئی نہ انہیں پڑھنے کے لیے اخبار دیا گیا، کئی دن عمران خان کو چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اپنے اہل خانہ اور وکلا سے گزشتہ 2 ماہ سے نہیں ملے، لسٹ کے مطابق عمران خان کو وکلا سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔
خط میں 8 فروری انتخابات، 26 نومبر ریلی اور 26 ویں آئینی ترمیم کا بھی ذکر کیا گیا ہے، آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔