امریکہ میں امیگریشن گرفتاریوں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں جج گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
سینیٹ کی عدالتی کمیٹی میں سب سے سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر ڈک ڈربن نے کہا کہ جب امیگریشن حکام فوجداری انصاف کے نظام میں مداخلت کرتے ہیں تو یہ گواہوں اور متاثرین کو آگے آنے سے روکتا ہے، ایک جج کو گرفتار کرنے سے امریکا کیسے محفوظ ہو سکتا ہے؟۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام نے وسکونسن کی ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے اور ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے امیگریشن کے نفاذ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور مقامی حکام کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع میں امیگریشن حکام سے بچنے کے لیے اپنی عدالت میں ایک شخص کی مدد کی تھی۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے مجرمانہ شکایت میں کہا کہ ملواکی کاؤنٹی سرکٹ جج ہنا ڈوگن نے امیگریشن ایجنٹوں کو روکا۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق یہ ایجنٹس 18 اپریل کو عدالتی وارنٹ کے بغیر اس شخص کو گرفتار کرنے عدالت کے باہر آئے تھے، اور جج نے اسے جیوری کے دروازے سے باہر نکلنے کی اجازت دے کر گرفتاری سے بچنے میں مدد کرنے کی کوشش کی تھی۔ ایجنٹوں نے ایڈورڈو فلورس روئز نامی شخص کو عدالت کے باہر سے اس وقت گرفتار کرلیا تھا، جب وہ اپنے وکیل کے ساتھ جا رہا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ گرفتار کی گئی جج ہنا ڈوگن ملواکی کی ایک وفاقی عدالت میں مختصر وقت کے لیے پیش ہوئیں، تاکہ سرکاری کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور گرفتاری کو روکنے کے لیے ایک شخص کو چھپانے کے الزامات کا سامنا کرسکیں۔ انہیں رہا کر دیا گیا تھا، اور وہ 15 مئی کو ایک پٹیشن داخل کرنے والی ہیں، ان کی پیشی کے دوران عدالت کے باہر ایک ہجوم جمع ہو گیا، جو نعرے لگا رہا تھا کہ ’جج کو رہا کرو‘۔ ڈوگن بغیر کسی تبصرہ کے عدالت کے دروازے سے باہر نکل گئیں۔
ایک پبلسٹی فرم نے ان کی جانب سے کہا کہ جج ڈوگن بھرپور طریقے سے اپنا دفاع کریں گی اور انہیں بری کیے جانے کا انتظار ہے۔ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد امیگریشن کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔ محکمہ انصاف نے وفاقی پراسیکیوٹرز کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس کوشش میں مداخلت کرنے والے مقامی حکام کے خلاف فوجداری مقدمات کی پیروی کریں، اس طرح کی مزاحمت ٹرمپ کے پہلے 2021-2017 کے دور اقتدار کے دوران وسیع پیمانے پر کی گئی تھی۔
اٹارنی جنرل پام بونڈی نے ایک بیان میں کہا کہ کسی بھی جج کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی وفاقی ججوں کے ساتھ بڑھتی ہوئی محاذ آرائی جاری ہے، کیوں کہ بہت سے ججز نے ایسے فیصلے جاری کیے، جو امیگریشن اور دیگر معاملات میں صدارتی اختیارات کے جارحانہ استعمال کو محدود کرتے ہیں، ریاستی عدالتوں نے اس تنازع میں کم اہم کردار ادا کیا ہے۔
فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ایجنٹوں نے فلورس روئز کی گرفتاری میں مداخلت کرنے پر جج ہنا ڈوگن کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اس پوسٹ کو حذف کر دیا، جو اس سے قبل کی گئی تھی، جب ڈوگن کے خلاف کیس کو رازداری کے قواعد کی ممکنہ خلاف ورزی کرتے ہوئے وفاقی عدالت میں سیل نہیں کیا گیا تھا۔
سینیٹ کی عدالتی کمیٹی میں سب سے سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر ڈک ڈربن نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ہمارے آئین کی حدود کی جانچ جاری رکھے ہوئے ہے اور جب امیگریشن حکام فوجداری انصاف کے نظام میں مداخلت کرتے ہیں تو یہ گواہوں اور متاثرین کو آگے آنے سے روکتا ہے۔ ڈربن نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک جج کو گرفتار کرنے سے امریکا کیسے محفوظ ہو سکتا ہے؟۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو گرفتار کر میں مداخلت عدالت کے کہا کہ
پڑھیں:
چینی قونصلیٹ حملہ کیس؛ تفتیشی افسر 3 ماہ میں ایک گواہ بھی پیش نہ کر سکا
چینی قونصلیٹ حملہ کیس؛ تفتیشی افسر 3 ماہ میں ایک گواہ بھی پیش نہ کر سکا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
کراچی میں چینی قونصلیٹ حملہ کیس میں تفتیشی افسر تین ماہ میں کسی ایک بھی گواہ کو پیش نہ کرسکا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے اظہار برہمی کیا اور آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
انسداددہشت گردی عدالت میں چائنیز قونصلیٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر گزشتہ 3 ماہ میں ایک بھی گواہ کو پیش نہ کر سکا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں چائنیز قونصلیٹ حملہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے گواہوں کو پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ گواہان کو کیوں پیش نہیں کیا جا رہا؟
عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
پراسیکوشن کا کہنا تھا کہ مقدمہ میں کالعدم بی ایل اے کے کارندے علی حسنین، عبدالطیف سمیت 4 ملزمان گرفتار ہیں، مقدمے میں کالعدم بی ایل اے کے سربراہ حربیار مری سمیت 16 ملزمان اشتہاری ہیں۔
چائینز قونصلیٹ پر نومبر 2018 کو حملہ ہوا تھا، حملے میں 3 دہشت گردوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، دہشت گردوں کے خلاف سول لائن پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرملک میں سونا ہزاروں روپے سستا ہوگیا قومی اسمبلی کا اجلاس شروع، وزیر خزانہ بجٹ 26-2025 پیش کررہے ہیں وفاقی بجٹ، پراپرٹی اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز کے پی کے 200 ارب کے سرپلس بجٹ کا کل حجم 2 ہزار ارب روپے ہوگا وفاقی بجٹ میں حکومت کا تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کا فیصلہ وفاقی بجٹ میں16 منصوبے سندھ کے بجائے وزارت ہا ئوسنگ کو دے دیے گئے وفاقی بجٹ : کراچی واٹر سپلائی منصوبے کیلئے 8 ارب 20 کروڑ مختص کرنے کی تجویزCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم