اٹاری (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کی جانب سے اٹاری بارڈر بند ہونے کے بعد پاکستان آنے والے شہری سرحد پر پھنس گئے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اٹاری بارڈر بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور پاکستان واپس آنے والوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔بھارتی حکام نے انڈین پاسپورٹ رکھنے والی ایک خاتون کو بھی پاکستان جانے سے روک دیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ امیگریشن حکام نے بھارتی پاسپورٹ ہونے کی وجہ سے روکا ، ان کی شادی پاکستان میں ہوئی ہے اور وہ گھر واپس جانا چاہتی ہیں۔
ادھر کراچی میں موجود بھارتی خاتون جو 40 برس بعد پاکستان اپنے بھائی سے ملنے آئی تھیں اب حالات کے پیشِ نظر وطن واپس جارہی ہیں، خاتون کا کہنا تھا یہاں آکر بہت اچھا لگا، اب جلدی جانا پڑ رہا ہے تو رونا آرہا ہے۔

اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی سے پشاور تک   شٹر ڈاﺅن ہڑتال، کاروباری مراکز بند 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟

بھارت میں پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کر دیا ہے، جبکہ بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے بھی منسوخ کر دیے ہیں اور انہیں یکم مئی تک واپس اپنے ملک جانے کی ہدایت جاری کی ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان  جب جب کشیدگی پیدا ہوئی ہے سب سے پہلے واہگہ-اٹاری بارڈر بند کیا جاتا رہا ہے، اس لیے یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب

1947 کے بعد سے جب کبھی پاک بھارت گشیدگی پیدا ہوئی واہگہ-اٹاری بارڈر ہوتا رہا ہے۔ باڈر بند ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے عوام مشکل سے دوچار ہوتے آئے ہیں

1965  کی جنگ

پہلی مرتبہ 1965  کی جنگ کے دوران واہگہ-اٹاری کو مکمل طور پر بند کیا گیا تھا۔ 1965 کی جنگ تو 17 دن جاری رہی۔ جنگ کے بعد واہگہ-اٹاری عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

 1971 کی جنگ اور جنگ کارگل

اس کے بعد 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران بھی واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ پھر 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمد و رفت پر پابندیاں عائد رہی۔

بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

ممبئی حملے اور واہگہ دھماکا

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی تھی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکا ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

پلوامہ حملہ

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔

کورونا

مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔ تجارت کو بھی روک دیا گیا تھا۔

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ واہگہ-اٹاری بند کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹاری انڈیا بھارتی پارلیمنٹ حملہ پاک بھارت جنگ پاکستان پلوامہ حملہ پہلگام حملہ کورونا وائرس ممبئی حملے واہگہ بارڈر

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہائی کمیشن کا ناپسندیدہ قرار د یا جانے والا عملہ واہگہ بارڈر کے راستے واپس روانہ
  • بھارت سے 188 پاکستانی وطن واپس، پاکستان سے 309 بھارتی واہگہ بارڈر عبور کرگئے
  • لیبیا کشتی حادثہ: 6 پاکستانیوں کی میتیں وطن واپس پہنچا دی گئیں
  • اٹاری بارڈر بند ، سینکڑوں پاکستانی شہری سرحد پر پھنس گئے
  • پاک بھارت کشیدگی: اب تک کتنے پاکستانی بھارت اور بھارتی شہری پاکستان چھوڑ گئے؟
  • بھارت کی طرف سے اٹاری بارڈر بند کیے جانے کے بعد پاکستان نے بھی واہگہ بارڈر بند کردیا
  • واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
  • واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟
  • بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟