وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا  ہے کہ ہماری طرف سے آفر ہے کہ پہلگام  واقعے کی بالکل تحقیقات کرائیں  اور ان تحقیقات میں یورپی ممالک  اور پڑوسی ممالک کے لوگ شامل کر لیں۔

وزیر دفاع خواجہ آصف  نے  پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم  شہباز شریف نے آفر کی ہے  کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ انٹر نیشنل کمیونٹی پہلگام واقعے کی  تحقیقات کرے،  بھارتی وزیر  اعظم نریندر مودی جو کہہ رہا ہے اس کی کریڈیبلٹی  کو  چیک کر یں جبکہ وزیر اعظم  کی تقریر جامع تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم  نے تمام تر چیزیں اپنی تقریر میں ایڈریس کی ہیں۔

انہوں نے اپنا مؤقف دوہراتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے آفر ہے کہ بالکل تحقیقات کرائیں وزیر اعظم شہباز شریف  نے  بھی تحقیقات کرانے کی بات کی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ تحقیقات میں یورپی ممالک  اور پڑوسی ممالک کے لوگ شامل کر لیں جبکہ سلامتی کونسل کے ممبر  ممالک کو اس  کے حل کے لیے دعوت دی جا سکتی ہے۔

 وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چین کا اس معاملے میں کرادر بہت اہم ہے، چین دونوں ممالک کا ہمسایہ ہے ، کشمیر کے ایک حصے پر  بھارت نے  قبضہ کیا ہوا ہے ، کشمیر کا  مسئلہ  برطانیہ  کا دیا گیا ورثہ ہے ، انہیں بھی  دعوت  دی جا سکتی ہے کہ یہ فراڈ ہو رہا ہے ۔  

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام ہی اپنے وزیر اعظم پر اعتبار نہیں کر رہی، نریندر مودی نے جو کیا اس کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں ہے ، ہم تو خیر دشمن ہیں لیکن بھارت کی عوام ہی مودی پر اعتبار کرنے کا تیار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے ابھی تک کوئی  ثبوت میڈیا کو پیش نہیں کیا اور نہ ہی کوئی تحریری چیز سامنے آئی ہے۔ نریندر مودی سیاسی مقاصد کے لیے پہلگام واقعے کی  اس اسٹوری کو استعمال کر رہا  ہے۔اس بھارتی  اسٹوری کی  کریڈیبلٹی   تار تار ہو گئی۔

 نریندر مودی  پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جو بندہ پرانا وارداتیہ ہو، وہ  ایسی اسٹوریز گھڑ کر عوام کے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے، نریندر مودی کی یہ چال ہے کہ دو چار ووٹ سمیٹ سکے۔

انہوں نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت سے آوازیں آئیں  کہ یہ فالس فلیگ آپریشن تھا ،انتہا پسند ہندوں کا ووٹ لینے کے لیے  مودی نے  قتل عام کیا، سکھوں، عیسائیوں  کا قتل عام کیا ،بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

وزیردفاع نے کہا کہ بھارت واحد ملک ہے  جس نے دہشت گردی کینیڈا اور امریکا تک ایکسپورٹ کی ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا کہ ہم  کسی بھی جارحیت کے لیے  بالکل تیار ہیں ، ہم  100 نہیں بلکہ 200 فیصد تیار ہیں، ہم اپنے ملک کے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے  اور اس کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں، ہمارے کوئی جارہانہ عزائم نہیں ہیں ،  لیکن اگر جارحیت ہوئی تو دفاع کرنا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ واقعے کی کے لیے

پڑھیں:

حکومت عافیہ صدیقی معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں( شہباز شریف)

وزیرِ اعظم کی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ، قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی
اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں کمیٹی تشکیل، ہمشیرہ سے درکار ممکنہ معاونت کیلئے رابطے میں رہے گی

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں۔وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔مزید برآں، اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔واضح رہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت عافیہ صدیقی معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں( شہباز شریف)
  • جنگ بندی کیسے ہوئی؟ کس نے پہل کی؟مودی سرکار کی پارلیمنٹ میں آئیں بائیں شائیں
  • وزیراعظم سے سفیر یورپی یونین کی الوداعی ملاقات، ملکی سیاسی پیشرفت سمیت اہم امور پر گفتگو
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں:وزیراعظم
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں، وزیراعظم
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں: وزیراعظم
  • یورپی یونین کی سفیر کی وزیراعظم سے الوداعی ملاقات
  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم