پی ایس ایل سیزن 10، پشاور زلمی کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پی ایس ایل سیزن 10 کے 17 ویں میچ میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور زلمی پی ایس ایل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی پی ایس ایل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
پڑھیں:
دہشتگردی اور اسکی جڑوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ ہونی چاہیئے، عمر عبداللہ
دہشت گردانہ حملے کے قصورواروں کو بغیر رحم کے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مجرموں کو سزا ملنی چاہیئے، ان پر رحم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن بے گناہ لوگوں کا نقصان نہ ہونے دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج دیکھا گیا۔ جموں و کشمیر کی عوام نے بھی متحد ہو کر بھارتی حکومت سے دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران اتوار کے روز جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے دہشت گردی کے خلاف حمایت کو مزید بڑھانے اور دہشت گردی اور اس کی جڑوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی پر زور دیا۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا اور دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے لکھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردی اور اس کی جڑوں کے خلاف فیصلہ کن لڑائی ہونی چاہیئے۔
دہشت گردی کے خلاف عوامی حمایت کو بڑھانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ دہشت گردی اور بے گناہ لوگوں کے قتل کے خلاف کھل کر سامنے آئے ہیں، انہوں نے یہ آزاد اور بے ساختہ طور پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس حمایت کو بڑھایا جائے اور لوگوں کو الگ تھلگ کرنے والی کسی بھی غلط کارروائی سے بچا جائے۔ دہشت گردانہ حملے کے قصورواروں کو بغیر رحم کے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ مجرموں کو سزا ملنی چاہیئے، ان پر رحم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن بے گناہ لوگوں کا نقصان نہ ہونے دیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے غیر مسلح سیاحوں پر گولی چلا دی تھی، اس حملے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ حملے کے متاثرین کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے انہیں قتل کرنے سے پہلے لوگوں سے ان کے مذہب کے بارے میں پوچھا۔ اس حملے کے بعد ملک بھر میں غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ لوگ مودی حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے لوگوں نے بھی متحد ہو کر دہشت گردانہ حملے کے خلاف آواز بلند کی۔ پہلگام واقعے کے بعد کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس میں مودی حکومت نے کئی سخت اور بڑے فیصلے لئے، جن میں سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرنا، پاکستان سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانا اور ہندوستان میں پاکستانی سفارت خانے میں عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 کرنا اہم تھے۔