ایران کی بندرگاہ پر دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی، 3 روزہ سوگ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ایران کے شہر بندرعباس میں رجائی بندرگاہ پر ہونے والے خوفناک دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 36 ہوگئی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، ایران نے اس افسوسناک واقعے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
احمر ایران کے مطابق 20 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور وہ آئی سی یو میں داخل ہیں، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے، جبکہ مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
اس افسوسناک واقعے پر ایران بھر میں سوگ کی فضا قائم ہے، ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اسپتالوں میں زیر علاقج دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور متاثرین کے لیے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی، ایرانی حکومت نے اس سانحے پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے شہر بندر عباس میں پورٹ پر دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 500 سے زیادہ زخمی
ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکہ بندرگاہ کے سینا کنٹینر یارڈ میں خطرناک مواد کے ذخیرے کی وجہ سے ہوا تاہم واقعے کی حتمی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ ایران میں دھماکے اور آتش زدگی کا واقعہ تہران کے جنوب میں 1000 کلومیٹر (620 میل) سے زیادہ فاصلے پر ایران کے صوبہ ہرمزگان کی اہم بندرگاہ پر پیش آیا۔ یہ دھماکہ اتنا بڑا تھا کہ رہائشیوں کو اس کی آواز اور احساس 50 کلومیٹر دور تک بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
شہید رجائی ایران کی سب سے بڑی کمرشل ہندرگاہ ہے جو ملک کے جنوب میں آبنائے ہرمز کے قریب واقع ہے جسے تیل کی تجارت کے لیے ایک اہم گزرگاہ سمجھا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایران دھماکا راجائی بندرگاہ کنٹٰنرز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران دھماکا راجائی بندرگاہ ایران کے کے لیے
پڑھیں:
داتا دربار کے عرس کی 3 روزہ تقریبات کا آغاز
ویب ڈیسک:داتا گنج بخش کے 982 ویں سالانہ عرس کی تین روز تقریبات کا افتتاح نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے رسم چادر پوشی سے کیا.
عرس کی افتتاحی تقریب میں وزیر مواصلات عبدالعلیم خان ،صوبائی وزیر بلال یاسین سمیت علما، مشائخ، سجادگان اور زائرین نے شرکت کی۔
تقریب کے موقع پر روح پرور مناظر دیکھے گئے، ملکی حالات کے پیش نظر زائرین کے تحفظ کیلئے محکمہ اوقاف و مذہبی امور نے144سکیورٹی و کلوز سرکٹ کیمرے نگرانی کیلئے نصب کئے ہیں ۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ دربارکا ایریا نگرانی میں رہے.
پولیس کے چار ہزار اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، دربار کے اندر داخل ہونے والے راستوں پر 11واک تھر وگیٹ اور 11میٹل ڈیٹکٹرز زائرین کی حفاظت کیلیے مہیا کئے گئے ہیں۔
لیڈ ی کانسٹیبل خواتین کے احاطہ میں تعینات کی گئی ہیں اورداتا دربار میں موجود رضا کار تنظیموں کے لوگ بھی معاونت کررہے ہیں۔
داخلی راستوں پر پولیس نے بھی الگ سے واک تھرو گیٹس کا انتظام کیا ہے جبکہ امن و امان کیلئے بم ڈسپوزل سکواڈ بھی ہمہ وقت موجود رہے گا۔
پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری