مسقط میں تیسرے مذاکراتی راونڈ کیبعد، ایرانی وزیر خارجہ اور رافائل گروسی کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
IAEA کے ڈائریکٹر سے اپنی ایک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران، NPT کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کیساتھ اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ابھی کچھ دیر قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اور IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔ جس میں رافائل گروسی نے ایرانی وزیر خارجہ سے کہا کہ ایک بار پھر ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ان مذاکرات میں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس دوران رافائل گروسی نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ اس ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ IAEA کے ڈائریکٹر اور سید عباس عراقچی کے درمیان یہ گفتگو انجام پائی۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے اس ادارے کے قانونی فرائض کی بنیاد پر ایرانی جوہری مذاکرات میں IAEA کے کردار کی اہمیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران، NPT کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کے مطابق، IAEA کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ایجنسی کا تکنیکی اور پیشہ ورانہ نقطہ نظر حفاظتی اقدامات کے باقی ماندہ مسائل کو جلد از جلد حل کر دے گا۔ اس دوران ایرانی وزیر خارجہ نے رافائل فروسی کو تہران-واشنگٹن بالواسطہ مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی بین الاقوامی رافائل گروسی کے درمیان کہا کہ
پڑھیں:
وزیرتجارت کی ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون بڑھانے پراتفاق
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایران کے وزیر زراعت غلام رضا نوری سے ملاقات کی جس میں ایران اور پاکستان کے درمیان جاری زرعی تعاون کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔(جاری ہے)
وزارت تجارت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے مشترکہ کمیٹی برائے زرعی تعاون کے فیصلوں پر عمل درآمد کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور گزشتہ ماہ پاکستان کے وزیر برائے قومی غذائی تحفظ کے دورے کے دوران طے پانے والے مفاہمت کے مطابق زرعی مصنوعات کی درآمدات میں سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
ایرانی وزارت زراعت اگلے دو ہفتوں کے اندر ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان روانہ کرے گی تاکہ ایران کو پاکستانی مکئی کی برآمد کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے۔ جام کمال خان نے پاکستانی چاول اور گوشت کی درآمدات بڑھانے پر ایرانی فریق کا بھی شکریہ ادا کیا۔ایران نے پاکستان کی سیڈ کونسلز کے ساتھ بیجوں کی نشوونما اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی اقسام کی پیداوار کے بارے میں مشترکہ مطالعات شروع کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، جس کا مقصد دونوں ممالک میں غذائی تحفظ اور زرعی اختراع کے شعبوں کو مضبوط بنانا ہے۔