IAEA کے ڈائریکٹر سے اپنی ایک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران، NPT کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کیساتھ اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ابھی کچھ دیر قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اور IAEA کے ڈائریکٹر "رافائل گروسی" کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔ جس میں رافائل گروسی نے ایرانی وزیر خارجہ سے کہا کہ ایک بار پھر ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی ان مذاکرات میں ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ اس دوران رافائل گروسی نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ اس ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ IAEA کے ڈائریکٹر اور سید عباس عراقچی کے درمیان یہ گفتگو انجام پائی۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے اس ادارے کے قانونی فرائض کی بنیاد پر ایرانی جوہری مذاکرات میں IAEA کے کردار کی اہمیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران، NPT کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کے مطابق، IAEA کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ایجنسی کا تکنیکی اور پیشہ ورانہ نقطہ نظر حفاظتی اقدامات کے باقی ماندہ مسائل کو جلد از جلد حل کر دے گا۔ اس دوران ایرانی وزیر خارجہ نے رافائل فروسی کو تہران-واشنگٹن بالواسطہ مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی بین الاقوامی رافائل گروسی کے درمیان کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔

ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں  سے بھی رابطہ کیا، جن میں  مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔

وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں بین الاقوامی فورسزکی تعیناتی کیلئے متفقہ فریم ورک تیارکر رہے ہیں، ترک وزیرخارجہ
  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ