پہلگام پر ہمیں بھی افسوس، مودی اسرائیل کا حامی اور اس کیساتھ کھڑا ہے: مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلگام پر اگر بھارت کو افسوس ہے تو ہمیں بھی ہے، مودی اسرائیل کا حامی ہے اور اس کیساتھ کھڑا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر بھارت کے بزدلانہ حملے کی بھی ایک تاریخ ہے، نہتےلاہوریوں نے ان کو ڈنڈے مار مار کر بھگایا یہ بھی تاریخ ہے، اس بار مودی کو ماضی کے تمام واقعات بھلا دیں گے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل کوئی ریاست نہیں، فلسطین پر زبردستی قبضہ کیا ہوا ہے، امریکا اس جبر اور ناجائز قبضہ کا ساتھ دے رہا ہے، فلسطینی محاذ جنگ پر ہیں اورقربانیاں دے رہے ہیں، اسرائیل جنگی مجرم ہے۔
30 اپریل تک ملک میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو مجرم قرار دیکر گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔