کیا آپ جانتے ہیں کہ ہنسنے سے آپ کی موت ہوسکتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سائنس کہتی ہے کہ ہنسنے سے کبھی کبھار واقعی موت بھی ہو سکتی ہے اگرچہ یہ بہت ہی نایاب ہے تاہم ایسے واقعات ظہور پذیر ہوچکے ہیں۔
لیکن آخر ہنستے وقت ایسا کیا ہوسکتا ہے جس سے موت واقع ہو سکتی ہے؟۔ درج ذیل اسی حوالے سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
دل کا دورہ
اگر کوئی شخص دل کی بیماری میں مبتلا ہو تو شدید ہنسی اس کا دل تیز دھڑکنے یا بے ترتیب دھڑکنے کا باعث بن سکتی ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
سانس بند ہونا (Asphyxiation)
بہت زیادہ ہنسنے سے سانس کی نالی دب سکتی ہے اور سانس رکنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
دماغی شریان پھٹ جانا (Brain Aneurysm)
شدید ہنسی سے دماغی دباؤ بڑھ سکتا ہے جو کسی پچھلے aneurysm کو پھاڑ سکتا ہے اور اچانک موت کا سبب بن سکتا ہے۔
کیٹاپلیکسی (Cataplexy)
یہ ایک نایاب حالت ہے جس میں شدید جذباتی ردعمل (جیسے ہنسی) سے اچانک جسمانی طاقت ختم ہو جاتی ہے اگر ساتھ میں دیگر پیچیدگیاں بھی ہوں اور بعض اوقات بے ہوشی یا موت بھی ہو سکتی ہے۔
تاریخ میں کچھ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں لوگ انتہائی زیادہ ہنسنے کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے۔ مشہور قدیم یونانی فلسفی کرائسیپس (Chrysippus) کی 200 قبل مسیح میں موت ایک مزاحیہ واقعہ دیکھ کر بے تحاشہ ہنسنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
دمشق(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتیجے میں ایک سکیورٹی معاہدہ آنے والے دنوں میں طے پا سکتا ہے دمشق میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ سکیورٹی معاہدہ ایک ضرورت ہے بشرط کہ شامی فضائی حدود اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے اور یہ سب اسلامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہو.(جاری ہے)
الشرع نے کہا کہ جولائی میں شام اور اسرائیل ایک سکیورٹی معاہدے کے بہت قریب تھے کہ صوبہ سویڈا کے جنوب میں ہونے والی ایک کارروائی نے ان مذاکرات کو متاثر کیا شام اور اسرائیل اس وقت ایسے معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے بارے میں دمشق کو امید ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فضائی حملے رک جائیں گے اور جنوبی شام تک پیش قدمی کرنے والی اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ جائیں گی. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے شامی حکومت پر دباﺅمیں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی راہنماﺅں کی ملاقات سے قبل ایک معاہدہ طے کر لے لیکن الشرع نے نیویارک کے مجوزہ دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں اس بات کی تردید کی کہ امریکہ شام پر کوئی دباﺅ ڈال رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دراصل ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر سے جس دن الشرع کی قیادت میں ہونے والے آپریشن نے سابق شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹا اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد کی خلاف ورزی کر چکاہے.