کیا آپ جانتے ہیں کہ ہنسنے سے آپ کی موت ہوسکتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سائنس کہتی ہے کہ ہنسنے سے کبھی کبھار واقعی موت بھی ہو سکتی ہے اگرچہ یہ بہت ہی نایاب ہے تاہم ایسے واقعات ظہور پذیر ہوچکے ہیں۔
لیکن آخر ہنستے وقت ایسا کیا ہوسکتا ہے جس سے موت واقع ہو سکتی ہے؟۔ درج ذیل اسی حوالے سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
دل کا دورہ
اگر کوئی شخص دل کی بیماری میں مبتلا ہو تو شدید ہنسی اس کا دل تیز دھڑکنے یا بے ترتیب دھڑکنے کا باعث بن سکتی ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
سانس بند ہونا (Asphyxiation)
بہت زیادہ ہنسنے سے سانس کی نالی دب سکتی ہے اور سانس رکنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
دماغی شریان پھٹ جانا (Brain Aneurysm)
شدید ہنسی سے دماغی دباؤ بڑھ سکتا ہے جو کسی پچھلے aneurysm کو پھاڑ سکتا ہے اور اچانک موت کا سبب بن سکتا ہے۔
کیٹاپلیکسی (Cataplexy)
یہ ایک نایاب حالت ہے جس میں شدید جذباتی ردعمل (جیسے ہنسی) سے اچانک جسمانی طاقت ختم ہو جاتی ہے اگر ساتھ میں دیگر پیچیدگیاں بھی ہوں اور بعض اوقات بے ہوشی یا موت بھی ہو سکتی ہے۔
تاریخ میں کچھ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جہاں لوگ انتہائی زیادہ ہنسنے کی وجہ سے موت کا شکار ہوئے۔ مشہور قدیم یونانی فلسفی کرائسیپس (Chrysippus) کی 200 قبل مسیح میں موت ایک مزاحیہ واقعہ دیکھ کر بے تحاشہ ہنسنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین میں صرف ایک دن میں سال بھر کی بارش برس گئی؛ 19 ہزار افراد کا انخلا
چین کے صنعتی شہر باوڈنگ میں ایک ہی دن کے اندر تقریباً پورے سال کے برابر بارش ہونے کے بعد شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی.
چینی میڈیا کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ضلع یی میں 448.7 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو شہر کے سالانہ اوسط 500 ملی میٹر کے قریب ہے۔
محکمہ موسمیات نے موجودہ بارش کو 2023 کے طاقتور طوفان کے برابر قرار دیا، جس میں بیجنگ میں 140 سالہ ریکارڈ توڑنے والی بارشیں ہوئی تھیں۔
اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی ہے اور شہر کے چار اضلاع میں فلیش فلڈ الرٹ جاری کر دیا گیا۔
خبردار کیا گیا ہے کہ ہفتے کی صبح تک شدید بارشیں لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر آفات کا باعث بن سکتی ہے۔
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔
شدید بارش کے نتیجے میں کئی علاقوں میں بجلی معطل، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے جب کہ بعض دیہاتوں میں مواصلاتی رابطے بھی منقطع ہوگئے۔
موسلادھار بارشوں کے باعث 6 ہزار سے زائد خاندانوں کے تقریباً 14 ہزار 453 افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
اگرچہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن باوڈنگ کے ژوؤژو علاقے میں کئی سڑکوں اور پلوں تک رسائی منقطع ہو چکی ہے۔
دارالحکومت بیجنگ جو باوڈنگ سے صرف 160 کلومیٹر دور ہے خود بھی خطرے کی زد میں ہے۔
ادھر حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان، کمبل، ایمرجنسی کٹس اور دیگر 23 ہزار اشیاء روانہ کر دی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شمالی چین میں ہونے والی غیر معمولی بارشوں کا تعلق ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی حدت سے ہے، جس کے نتیجے میں زرعی شعبہ، بنیادی ڈھانچہ اور شہری آبادیاں سب شدید متاثر ہو رہے ہیں۔