سیالکوٹ ضمنی الیکشن، پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی پی) نے سیالکوٹ ضمنی الیکشن کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو خط لکھ دیا۔
پی پی پی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا اور استدعا کی کہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) سیالکوٹ کے تبادلے کا نوٹس لیا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کرانے کا پابند ہے، سیالکوٹ کے حلقہ پی پی 52 میں 18 اپریل کو انتخابی شیڈول کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
نیئر بخاری کے خط میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن سے پیشگی اجازت کے بغیر کسی افسر کا تقرر و تبادلہ نہیں کیا جاسکتا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا کہ 26 اپریل کو پنجاب حکومت کی افسر صبا علی اصغر کو ڈی سی سیالکوٹ تعینات کردیا گیا، الیکشن کمیشن آئین اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر نوٹس لے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن
پڑھیں:
کینال مسئلہ حل نہ ہونے پرحکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ،ناصر شاہ
وفاق میں ہم پیپلزپارٹی کے اتحادی ہیں چاہے انہوں نے وزارت لی ہو یا نہ ہو، فاروق ستار
10، 15ارب سے کراچی کے لیے کچھ نہیں ہوتا، وفاق کو حصہ بڑھانا چاہیے ، صوبائی وزیر
سندھ کے سینئر وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں نہر منصوبے کے خاتمے کا فیصلہ نہیں ہوا تو حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ۔کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ہونے والا فیصلہ حتمی ہے ۔ناصر شاہ نے کہا کہ کینالز کا مسئلہ بہت حساس معاملہ ہے ، کینال کے مسئلے پر ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیں بھرپور سپورٹ کیا۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے کہا کہ آج ناصر شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کا ایک وفد ہمارے پاس آیا ہے ، پیپلز پارٹی وفد کے ساتھ بہت مفید گفتگو ہوئی، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہوئے ، ایک ساتھ مل بیٹھنے سے سندھ کے عوام میں اچھا تاثر جاتا ہے ۔فاروق ستار نے کہا کہ وفاق میں ہم ان کے اتحادی ہیں چاہے انہوں نے وزارت لی ہو یا نہ ہو۔ ہمیں انتخابی ملاقاتوں سے ہٹ کر بھی عوامی مسائل کے لیے ساتھ بیٹھنا چاہیے ، اگر یہ رابطے نہیں ہونگے تو ہمارا ایک دوسرے کے لیے سخت موقف ہی رہے گا۔ناصر شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بہتری کی بات کی ہے ، ترقیاتی کام ہوا ہے اور ہو بھی رہا ہے ، ایم کیو ایم نے اچھی تجاویز دی ہیں ان پر کام کریں گے ۔انکا کہنا تھا کہ سینیٹ کی نشست حاصل کرنے کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہم یہاں ایک اچھا تاثر لے کر آئے ہیں، کراچی میں بہتری کے لیے بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ مصطفی کمال کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے کہا کہ کراچی کو سب سے زیادہ پیسے آصف زرداری کے دور میں ملے ، 2013سے 2022تک سندھ کے لیے سب سے کم اسکیمیں رکھی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار وفاقی حکومت نے سندھ کا حصہ 3فیصد سے بڑھا کر کم سے کم دس فیصد کر دیا ہے ۔ 10، 15 ارب سے کراچی کے لیے کچھ نہیں ہوتا، وفاق کو کراچی کا حصہ بڑھانا چاہیے ۔