دنیا کی خوش باش قوموں کی فہرست میں پاکستانیوں نے بھارتیوں کو پیچھے چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سروے اور اعداد و شمار جمع کرنے کے معتبر ترین ادارے گیلپ نے دنیا کی خوش باش قوموں کی فہرست برائے سال 2025 جاری کردی۔
گیلپ نے happiness انڈیکس جاری کردیا جس میں 44 خوش باش قوموں میں سے پاکستانیوں کا نمبر 8 واں ہے۔
عوامی سروے میں 72 فیصد پاکستانیوں نے تمام مسائل اور مشکلات کے باوجود زندگی سے خوش ہونے کا اظہارکیا۔
دوسری جانب دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار اور تجارتی و معاشی ترقی کے بلند بانگ دعوے کرنے والے بھارت کے باسی خوش نہیں اور فہرست میں آخری نمبر پر نظر آئے۔
سروے میں 31 فیصد بھارتیوں نے خوش جب کہ 34 فیصد نے زندگی سے مایوسی کا اظہار کیا۔ جس سے مودی حکومت میں شہریوں کے اضطراب اور پریشانیوں کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
گیلپ کے اس انڈیکس میں چینی شہریوں نے 86 فیصد کے ساتھ خوش باش قوموں کی فہرست میں پہلے نمبر پر جگہ بنالی۔
خیال رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ میں بھی خوش باش 147 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 109 جب کہ بھارت کا اس سے کہیں نیچے 118 ہے۔
خیال رہے کہ یہ فہرست ممالک کی سماجی، معاشی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے جیسی خصوصیات کی بنیاد پر ترتیب دی جاتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کی 25 فیصد ٹیکس چھوٹ کی بحالی پر یونیورسٹی کے اساتذہ کو مبارکباد
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2025ء)وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 25% ٹیکس چھوٹ کی بحالی پر ملک بھر کے یونیورسٹی اساتذہ اور ریسرچرز کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے۔ یہ فیصلہ ملک کے مستقبل کی تشکیل میں ماہرین تعلیم کے تعاون کو تسلیم کرنے اور ان کی قدر کرنے کے حکومتی عزم کا ثبوت ہے۔(جاری ہے)
وزارتِ تعلیم کی جانب سے اساتذہ اور ریسرچرز کیلئے انکم ٹیکس میں چھوٹ کی درخواست پر وزیراعظم کی منظوری خوش آئند ہے، وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے اس منظوری کا اعلان کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یونیورسٹی کے اساتذہ کو اہم مالی ریلیف ملے گا اور ان کے حوصلے بلند ہوں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ انہیں یونیورسٹی کے اساتذہ کے لیے 25% ٹیکس چھوٹ کی بحالی کے فیصلے پر خوشی ہو رہی ہے۔ یہ فیصلہ قوم کی تعمیر میں اساتذہ کی انتھک کوششوں کے لیے موجودہ حکومت کی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ہم آنے والی نسلوں کے ذہنوں کی تشکیل میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہیں اور ہم ان کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ تعلیم کے شعبے کو بڑھانے اور اساتذہ کو بہترین کارکردگی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔