ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کا ایک اجلاس کنونیر غلام محمد صفی کی قیادت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے حالیہ پہلگام واقعہ کے تناظر میں اقوام متحدہ میں بھارت کے جھوٹے بیانیے کو ناکام بنانے پر حکومت پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کی کامیاب سفارتکاری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کا ایک اجلاس کنونیر غلام محمد صفی کی قیادت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کی جملہ قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کے فورم پر بھارتی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ اجلاس کے شرکاء نے اس کامیاب سفارتی کاوش پر حکومت پاکستان اور چین کو دلی مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک مستقبل میں بھی کشمیری عوام کے حقوق کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر کنونیر غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس نازک وقت میں پاکستان کی اصولی اور غیر متزلزل حمایت کشمیری عوام کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت جس طرح مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیے ہوئے ہے، کشمیریوں کے گھروں کو مسمار، ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور دس لاکھ سے زائد بھارتی فوج نے وادی کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر سو خوف و دہشت کا ماحول قائم ہے۔ کشمیری عوام اپنی بقا اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان حالات میں عالمی برادری بالخصوص پاکستان کی ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے کہ وہ کشمیری عوام کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے بچانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کرے۔ حریت قائدین نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں مزید تیز کرے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے۔

انہوں نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کے احترام اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل تلاش کرنے کے لیے سنجیدہ مذاکرات شروع کرے۔ حریت رہنما نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام اپنی جائز جدوجہد کو ہر قیمت پر جاری رکھیں گے اور ایک دن مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔ اجلاس میں سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساغر، محمد حسین خطیب، مشتاق احمد بٹ، شمیم شال، شیخ عبدالمتین، راجہ خادم، سید اعجاز رحمانی، شیخ یعقوب، جاوید جہانگیر، زاہد اشرف، محمد شفیع ڈار، نذیر کرنائی، امتیاز وانی، سید گلشن، عدیل مشتاق، منظور احمد ڈار اور دیگر نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیری عوام کے حکومت پاکستان حریت کانفرنس پاکستان اور اقوام متحدہ کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کے تحت اسرائیل امدادی سامان کے صرف ایک حصے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے رہا ہے، جب کہ طے شدہ مقدار کے مطابق روزانہ 600 ٹرکوں کو داخل ہونا چاہیے تھا، مگر اس وقت صرف 145 ٹرکوں کو اجازت دی جا رہی ہے جو مجموعی امداد کا محض 24 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں امداد کا داخلہ روک دیا، قابض فوجیوں پر حملے میں 2 اہلکار ہلاک

غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 10 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک 3 ہزار 203 تجارتی اور امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جو ضرورت کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔ غزہ حکام نے اسرائیل کی جانب سے امداد میں رکاوٹوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال کی ذمہ داری مکمل طور پر اسرائیلی قبضے پر عائد ہوتی ہے، جو 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی زندگی مزید خطرناک بنا رہا ہے۔

غزہ میں خوراک، پانی، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت برقرار ہے، جبکہ بے گھر خاندانوں کے لیے پناہ گاہیں بھی ناکافی ہیں کیونکہ دو سالہ اسرائیلی بمباری میں رہائشی علاقوں کی بڑی تعداد تباہ ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر ’کریم شالوم کراسنگ‘ سے اقوام متحدہ کی امداد غزہ بھیجنے پر رضامند، امریکا کا خیر مقدم

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کے مطابق امدادی قافلوں کی نقل و حرکت بھی محدود ہو چکی ہے، کیونکہ اسرائیلی حکام نے امداد کے راستوں کو تبدیل کر کے انہیں فِلڈیلفیا کوریڈور اور تنگ ساحلی سڑک تک محدود کر دیا ہے، جو تباہ شدہ اور شدید رش کا شکار ہے۔ اقوامِ متحدہ نے مزید راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ، توپ خانے اور ٹینکوں نے خان یونس اور جبالیا کے اطراف میں گولہ باری کی، جس میں مزید 5 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جنگ بندی کے بعد سے اب تک 222 فلسطینی شہید اور 594 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ حملے اس لیے جاری ہیں کہ حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں، تاہم حماس کا کہنا ہے کہ علاقے کی شدید تباہی اور بھاری مشینری کی عدم اجازت کے باعث تلاش کا عمل ممکن نہیں ہو پا رہا۔

فلسطینیوں کی جانب سے عالمی برادری خصوصاً امریکی صدر پر زور دیا جا رہا ہے کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ امدادی سامان بغیر کسی شرط اور رکاوٹ کے غزہ پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل اقوام متحدہ امداد بمباری غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت