پاکستان کا دفاعی نظام مزید مضبوط، پاک فضائیہ میں طیاروں کی شمولیت
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
احمد منصور: پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے عزم کو ثابت کیا ہے، پاکستان ایئر فورس جدید ٹیکنالوجی اور کثیرالجہتی صلاحیتوں کے ساتھ فضائی جنگ کی مضبوط قوت بن چکی ہے۔
جے-10سی اور جے ایف-17 بلاک تھری طیاروں کی شمولیت سے پاک فضائیہ کی حربی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا، پی ایل-15 میزائلوں کی موجودگی پاکستان کی فضائی برتری کو ناقابلِ تسخیر بناتی ہے، سیدو سے پسنی تک پاک فضائیہ 24 گھنٹے نگرانی اور فوری ردِعمل کی صلاحیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
جدید قیادت میں پاک فضائیہ میں اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار شمولیت کا عمل جاری ہے، ایڈوانسڈ ایریئل پلیٹ فارمز، ایچ آئی ایم اے ڈی سسٹمز، اور یو سی اے ویز آپریشنل ہو چکے ہیں۔
خلائی، سائبر، الیکٹرانک وار فیئر اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام پاک فضائیہ میں تیزی سے شامل کیے گئے، پاکستان ایئر فورس ملک کی خودمختاری کے تحفظ اور امن کے قیام کے عزم کو دہراتی ہے۔
بہادری، جدت اور غیر متزلزل عزم کی وراثت کے ساتھ پاک فضائیہ ہر چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
دہشتگردوں کیجانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے؛ شیری رحمان
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے غیرجانبدار طبی ماہرین نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے سن سکرین کو دوبارہ ضروری ادویات کی معیاری فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
اس فہرست میں ایسی ادویات شامل ہیں جو بڑے پیمانے پر آبادی کی ترجیحی طبی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔
Tweet URLماہرین نے اس اقدام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے جو اس طویل جدوجہد کا حصہ ہے جس کا مقصد ان غیر ضروری اموات کی طرف توجہ مبذول کرانا اور انہیں روکنے کے لیے مؤثر، عملی اور پائیدار طریقے ڈھونڈنا ہے جو پھلبہری کے شکار افراد میں جلد کے سرطان کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔
(جاری ہے)
ماہرین نے کہا ہے کہ جلد کا سرطان دنیا بھر میں پھلبہری سے متاثرہ افراد کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یہ ایک قابلِ تدارک المیہ ہے جو کم آگاہی، سن سکرین تک محدود رسائی اور ادارہ جاتی و حکومتی سطح پر سست اقدامات سے جنم لیتا ہے۔
سیاسی عزم کی ضرورتانہوں نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ پھلبہری کے شکار افراد کی روزمرہ زندگی، حتیٰ کہ ان کی اوسط عمر پر بھی مثبت اثر ڈال سکتا ہے لیکن اس کے اصل نتائج سن سکرین کو ملکی طبی نظام اور طبی سازوسامان کی تجارتی بنیاد پر فراہمی کے سلسلے میں شمولیت سے متعلق حکومتوں کے سیاسی عزم پر منحصر ہوں گے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ پھلہبری سے متاثرہ افراد کے لیے سن سکرین کی فراہمی اور اس تک رسائی زیبائشی ضرورت کا معاملہ نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے۔
'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ ان بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بھی مطابقت رکھتا ہے جن کے تحت ممالک پر لازم ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کے متوقع نقصانات کی روک تھام کریں اور ان افراد کا تحفظ یقینی بنائیں جو ان اثرات سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔