ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں صوبے کے حقوق کا کامیابی سے دفاع کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیٹ ہائیڈل اور این ایف سی میں ضم اضلاع کا حصہ صوبے کا قانونی اور آئینی حق ہے، وزیراعلیٰ نے دونوں ایشوز پر کونسل کو اعتماد میں لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: صوبوں کی رضا مندی کے بغیر دریائے سندھ سے نہریں نہیں نکالی جائیں گی، مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ

بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاق کو دونوں ایشوز پر خط لکھے گئے لیکن جواب تاحال موصول نہیں ہوا، اگلے سی سی آئی اجلاس میں دونوں معاملات ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ انضمام کے بعد ضم اضلاع کا حصہ خیبر پختونخوا کا قانونی و آئینی حق ہے، وفاق نے غیرقانونی اور غیرآئینی طور پر ضم اضلاع کا حصہ اپنے پاس رکھا، ان اضلاع کی ترقی خیبر پختونخوا کی اولین ترجیح ہے، وفاق اوچھے ہتھکنڈوں کے بجائے صوبے کی مدد کرے۔

یہ بھی پڑھیے: مشترکہ مفادات کونسل نے نئی نہروں کا منصوبہ مسترد کردیا، علی امین گنڈاپور

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع میں ترقی کا جال بچھا کر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، وفاق اگر دہشت گردی کے معاملے میں سنجیدہ ہے تو ضم اضلاع کے فنڈز فوری جاری کرے، دہشت گردی صرف صوبے یا ضم اضلاع کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے، وفاق ضم اضلاع کے معاملے میں سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیرسٹر سیف پانی کی تقسیم سی سی آئی مشترکہ مفادات کونسل نہروں کا تنازعہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف پانی کی تقسیم مشترکہ مفادات کونسل نہروں کا تنازعہ مشترکہ مفادات کونسل ضم اضلاع کا بیرسٹر سیف کا حصہ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد

—فائل فوٹو

الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری کو مسترد کر دیا۔

جج رانا زاہد محمود نے پی پی 159سے مہر شرافت کی انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنایا۔

الیکشن ٹربیونل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عذرداری میں الیکشن ایکٹ2017 کے رول 144 کو پورا نہیں کیا گیا، انتخابی عذرداری کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیان حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر نام اور والد کا نام نہیں، انتخابی عذرداری کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جاسکتا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے مہر شرافت علی نے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیشل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں امن و استحکام کا جائزہ
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے وفاق سے صوبائی حقوق کیلئے باضابطہ خط و کتابت کا کہہ دیا
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کے انتخابات میں ملگری وکیلان 13 نشستوں پر کامیاب
  • ضیاءالحسن لنجار ایڈووکیٹ ممبر سندھ بار کونسل منتخب ہوگئے
  • اسلام آباد بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپنڈنٹ گروپ کامیاب
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ ممبران کے محکموں کا اعلان کردیا
  • وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین