پہلگام واقعہ؛ کنیریا کے بعد دھون بھی آفریدی کیخلاف میدان میں اُتر گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
لاہور:قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا ایک بیان دانش کنیریا کے بعد سابق بھارتی اوپنر شیکھر دھون کو بھی مرچیں لگا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلگام واقعہ پر بھارتی فوج کی ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ “وہاں پر پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو پاکستان پر نام لگادیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوج ہونے کے باوجود یہ واقعہ ہوگیا اس کا مطلب تم نالائق اور نکمے ہو جو لوگوں کو سکیورٹی نہیں دے سکے”۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ “2016 ٹی20 ورلڈکپ کے دوران حالات کشیدہ ہونے کے باوجود پاکستانی ٹیم بھارت گئی، ہمیں خود نہیں معلوم تھا جانا ہے یا نہیں، کبڈی کی بھارت کی ٹیم آجاتی ہے کرکٹ کی ٹیم نہیں آتی، اگر بند کرنا ہے تو تمام چیزیں بند کرو”۔
اسکے جواب میں دانش کنیریا نے بھارت نواز اور پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاہد آفریدی کے بیان میں انہیں آڑے ہاتھوں لیا تاہم اب سابق بھارتی کرکٹر شیکھر دھون نے بھی پہلگام واقعہ پر سابق آل راؤنڈر کو تنقیدی جواب دیتے ہوئے کہا کہ “کارگل میں بھی تمہیں ہرایا تھا اور کتنا گرو گے، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے پر “پاکستان کے سابق کپتان کا بیان نہایتی بےہودا تھا اور انہیں اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے”۔
شاہد آفریدی کے ایک بیان پر سابق بھارتی کرکٹرز اور انکے حامی شدید نالاں ہیں اور انہیں تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے تنقید سے بچنے کیلئے پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی
پڑھیں:
پاکستان کی سفارتی کامیابی، بھارت پہلگام واقعہ کیخلاف قرارداد میں مرضی کے الفاظ شامل کرانے میں ناکام
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کامیاب اور موثر سفارت کاری کرتے ہوئے پہلگام واقعہ کے خلاف منظور کردہ مذمتی قرارداد میں سخت الفاظ شامل کرانے کی بھارتی مذموم کوششوں کو ناکام بنادیا جب کہ بھارت قرار داد میں پہلگام کا لفظ میں بھی شامل نہیں کرواسکا۔
پہلگام واقعے کے کئی روز بعد جاری کیے گئے بیان میں سلامتی کونسل نے اعادہ کیا کہ ہر طرح کی دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے۔
سلامتی کونسل کی جانب سے جمعے کو جاری بیان میں رکن ممالک نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ بھارت اور نیپال کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
بیان میں پہلگام کے بجائے جموں و کشمیر کا لفظ استعمال کرتے ہوئے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
اراکین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی ہر شکل میں عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں شامل ہے، زور دیا گیا کہ مجرموں، سہولت کاروں، فنانسرز اور اسپانسرز کا احتساب کیا جانا چاہیے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت ذمے داریوں کے مطابق تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور پر تعاون کریں۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ خطے کی صورتحال پر گہری تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر بھارت اور پاکستان کی حکومتوں پر زور دیتے ہیں وہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔